قرض لینے کی اہلیت بتانے والا ’کریڈٹ سکور‘ کیسے کام کرتا ہے اور یہ امریکیوں کی زندگیوں کو کتنا متاثر کرتا ہے؟

اعداد وشمار

،تصویر کا ذریعہGetty Images

’کریڈٹ سکور‘ تین ہندسوں پر مبنی ایسے اعداد ہیں جو امریکہ میں آپ کے اور آپ کے بچوں کی ذاتی معیشت کا اشاریہ ہو سکتے ہیں۔

نام نہاد کریڈٹ سکور ایک ایسا اشاریہ ہے جو 300 سے 850 کے درمیان ہوتا ہے اور اس سے آپ کی قرض لینے کی قوت یا اہلیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

امریکہ میں کریڈٹ سکور اس بات کا تعین کرتا ہے کہ کیا آپ قرض، کریڈٹ کارڈ یا رہن حاصل کر سکتے ہیں اور اس کی حد کیا ہو گی۔ یہاں تک کہ یہ آپ کی کار انشورنس کی رقم کی ادائیگی یا گھر کرائے پر لیتے وقت ادا کیے جانے والے سکیورٹی ڈپازٹ کا بھی تعین کرتا ہے۔

جب آپ کو قرض یا رہن ملنے کی منظوری مل جائے تو کریڈٹ سکور اس بات کا تعین کرنے کے بھی کام آتا ہے کہ اس قرض کی شرائط کیا ہوں گی، آپ کو کتنا سود ادا کرنا ہو گا اور شرح سود کیا ہو گی۔

تاہم کریڈٹ سکور کے اعتبار سے ان شرائط میں فرق بے رحم اور سخت ہو سکتا ہے۔

موجودہ امریکی معیشت میں عمومی طور پر قرض پر شرح سود پانچ فیصد سے لے کر 35 فیصد سے زیادہ تک ہو سکتی ہے۔ اور آپ کے قرض کی شرح سود کا تعین بہت حد تک کریڈٹ سکور پر کیا جاتا ہے۔

یعنی آپ کا کریڈٹ سکور جتنا کم ہوگا آپ کے قرض کی شرح سود اتنی زیادہ ہو گی یا کریڈٹ سکور جتنا زیادہ ہوگا شرح سود اتنی کم ہو گی۔

کریڈٹ کارڈ

،تصویر کا ذریعہGetty Images

کریڈٹ سکور کا بے انتہا اثر

سولاس اے آئی نامی کمپنی میں ٹیکنالوجی اور انوویشن ڈائریکٹر نکولس شمٹ کہتے ہیں کہ ’امریکہ میں زندگی پر کریڈٹ سکور کا اثر بے انتہا ہے۔‘

سولاس اے آئی کمپنی کریڈٹ ایپلی کیشنز کا جائزہ لیتے وقت مالیاتی اداروں کے ذریعے استعمال کیے جانے والے الگورتھم (حساب) میں ممکنہ امتیازی سلوک کا پتہ لگانے اور ان کو کم کرنے کا کام کرتی ہے۔

نکولس شمٹ نے بی بی سی ورلڈ سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’یہ اشاریے نہ صرف اس بات پر اثر انداز ہوتے ہیں کہ آیا آپ کو قرض ملے گا یا نہیں، بلکہ دوسری چیزیں جیسے کہ آپ گھر کرایہ پر لے سکیں گے یا خرید سکیں گے کہ نہیں پر بھی اثر انداز ہوتے ہے۔ اچھا کریڈٹ سکور نہ ہونا آپ کی زندگی کے بہت سے شعبوں کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے۔‘

کنزیومر فنانشل پروٹیکشن آفس (سی ایف پی بی) میں ایک دہائی تک کام کرنے والے ڈیوڈ سلبرمین نے بی بی سی منڈو کو بتایا کہ بطور مالک مکان کریڈٹ سکور کو مدنظر رکھنا سمجھ میں آتا ہے کیونکہ اس کی بنیاد پر آپ یہ فیصلہ کر سکتے ہیں کہ آپ جائیداد کرایہ پر دیں یا نہیں یا پھر کرائے دار سے کتنی رقم بطور سکیورٹی لیں۔

جہاں تک کار انشورنس کی قیمت مقرر کرنے کے لیے کریڈٹ سکور کے استعمال کا تعلق ہے تو یہ ذرا زیادہ پیچیدہ معاملہ ہے۔

شہریوں کو مالی معاملات سے آگاہی کے لیے کام کرنے والے غیر سرکاری ادارے سینٹر فار ریسپانسبل لینڈنگ کے سینیئر وکیل سلبرمین کا کہنا ہے کہ ’پوری طرح سمجھ نہ آنے والی بعض وجوہات کی بنا پر کریڈٹ سکور اور گاڑیوں کے نقصان کی تعداد رپورٹ ہونے کے درمیان ایک مضبوط تعلق ہے۔ جبکہ دوسری طرف کوئی اور مستند اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں جو انشورنس کمپنی کو یہ بتائیں کہ آیا آپ ایک اچھے یا خراب ڈرائیور ہیں جس کی بنیاد پر بیمہ کنندگان یہ طے کر سکیں کہ اس بات کا کتنا خطرہ ہے کہ آپ کسی حادثے کا شکار ہو جائیں گے اور انھیں ہرجانہ ادا کرنا پڑے گا۔‘

ان کا کہنا ہے کہ اچھا یا برا کریڈٹ سکور اس فرق کو واضح کر دیتا ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ ’ اگر آپ کا کریڈٹ سکور 500 ہے تو یہ تقریباً ناممکن ہوگا کہ کوئی آپ کو قرض دے، ماسوائے اس کے جو انتہائی مہنگا قرض دیتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ کے لیے گھر یا گاڑی خریدنا بہت مشکل ہو جائے گا۔‘

شرح

،تصویر کا ذریعہGetty Images

ایک معروضی اشاریہ جو تارکین وطن کو متاثر کرتا ہے

امریکہ میں دوسری جنگ عظیم کے دوران کریڈٹ سکور کی شروعات ہوئی جب بینکوں کے سامنے قرض لینے والے درخواست دہندگان کی قرض چکانے کی ساکھ کی اہلیت کا جائزہ لینے کے لیے زیادہ اہل افراد نہیں تھے۔

لہذا، اس کے لیے ایک قسم کا پوائنٹس کارڈ بنایا گیا جس کے ذریعے غیر تربیت یافتہ ملازمین بھی یہ فیصلہ کر پاتے تھے کہ آیا قرض کی درخواست کو منظوری دی جائے یا نہیں اور اس کے لیے وہ خاص ہدایات پر عمل کرتے تھے۔

سنہ 1950 کی دہائی کے وسط میں، اس طریقہ کو فیئر آئزک کمپنی (فیکو) نے ایک معیاری شماریاتی آلے میں تبدیل کر دیا تھا۔ فی الحال اس قسم کے کئی اشاریے ہیں لیکن فیکو اب تک امریکہ میں سب سے زیادہ مستعمل طریقہ کار ہے۔

اس کا حساب مختلف عوامل کا استعمال کرتے ہوئے کیا جاتا ہے جیسے آپ کی ادائیگی کا ریکارڈ کیا ہے، آپ کی واجب الادا رقم کیا ہے، آپ کی کریڈٹ ہسٹری کی مدت کتنی ہے، نئی قرض کی درخواست اور آپ کے واجب الادا قرض کی قسم یعنی صرف کریڈٹ کارڈز ہیں یا آپ نے گھر اور گاڑی بھی قسطوں پر لے رکھی ہے وغیرہ۔

ان عوامل میں سے ہر ایک کو حساب میں مختلف اہمیت دی جاتی ہے، جس میں ادائیگی کا ریکارڈ سب سے اہم ہے یعنی آپ نے کتنی بار وقت پر واجب الادا رقم ادا کی ہے۔

اس قسم کے کریڈٹ اشاریوں کو اپنانے کو ایڈوانس یا جدید سمجھا جانے لگا کیونکہ اس میں درخواست دہندہ کی جغرافیائی یا نسلی خصوصیات کے بجائے اس کے قرض ادا کرنے کے ریکارڈ کو دیکھا جانے لگا اور اس طرح ایک معروضی معیار قائم ہوا۔

یہ بھی پڑھیے

سلبرمین کہتے ہیں کہ ’اس نظام سے قبل متبادل یہ تھا کہ لوگوں کو یہ فیصلہ کرنے دیا جائے کہ وہ کس کو قرض دیں اور ان سے کتنا سود لیا جانا چاہیے۔ اور بہت سی وجوہات کے باعث یہ فیصلے انتہائی متعصب بھی ہو سکتے ہیں۔ کریڈٹ سکور، کم از کم، ایک ایسا اشاریہ ہے جو خطرے کی پیمائش کا معروضی اور موثر طریقہ ہے کیونکہ آپ کو اس کے متعلق معلومات کی فوری رسائی حاصل ہوتی ہے اور یہ آپ کو فوری طور پر فیصلہ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔‘

لیکن اس طریقہ کار کا منفی پہلو بھی ہے۔

ماہر معاشیات خبردار کرتے ہیں کہ اس کا ’بنیادی نقصان یہ ہے کہ یہ ہمارے معاشرے میں ماضی کے امتیازی سلوک، نسل پرستی اور عدم مساوات کو برقرار رکھتا ہے۔‘

وہ اس کی وضاحت کرتے ہوئے مثال دیتے ہیں کہ مالی وسائل رکھنے والے والدین اپنے بچوں کو پہلے قرضے حاصل کرنے اور ایک اچھا کریڈٹ سکور بنانے میں مدد کر سکتے ہیں، یا اگر وہ مالی طور پر پریشان ہوں تو ان کی مالی مدد کر کے ان کے کریڈٹ سکور کو گرنے سے بچا سکتے ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ ’ مگر وہ لوگ جو اس مالی صورتحال میں نہیں ہیں وہ بعد میں اپنی کریڈٹ ہسٹری بنانا شروع کرتے ہیں، انھیں زیادہ محنت کرنا پڑے گی اور ان کا کریڈٹ سکور کم ہو گا۔ اس طرح آپ سفید فام اور سیاہ فام اور سفید فام اور لاطینیوں کے درمیان کریڈٹ سکور کا بہت زیادہ فرق دیکھیں گے، جو مستقبل میں بھی عدم مساوات کو برقرار رکھتا ہے۔‘

ڈالر

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن

جتنا اچھا کریڈٹ سکور ہوگا اتنا زیادہ سستی شرح سود پر قرض ملنے کا امکان ہوتا ہے

اچھا کریڈٹ سکور

سنہ 2022 میں کی گئی ایک تحقیق میں پتا چلا کہ جنھوں نے 18 سے 20 سال کی عمر کے درمیان اپنا پہلا کریڈٹ کارڈ اپنے والدین کی شراکت سے حاصل کیا ان کا کریڈٹ سکور ان کے مقابلے میں 29 پوائنٹس زیادہ ہو گا جنھوں نے خود سے کریڈٹ کارڈ حاصل کیا یا پھر ان سے 55 پوائنٹس زیادہ ہو گا جنھوں نے دوسرے ذرائع سے کریڈٹ کارڈ حاصل کیا۔

فیکو کے پیمانے (300 سے 850 تک) پر 670 اور 739 کے درمیان کے سکور کو ’اچھا‘ سمجھا جاتا ہے۔

ادائیگی کرنے والی کمپنی شفٹ پروسیسنگ کے سنہ 2021 کے اعدادوشمار کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ امریکہ میں سفید فام آبادی کا اوسط کریڈٹ سکور 734 ہے، جب کہ افریقی نژاد امریکیوں کا 677 ہے، ہسپانویوں کے معاملے میں یہ 701 ہے۔

عام طور پر یہ نظام ان لوگوں کو بہتر قرض کی آسان شرائط پیش کرتا ہے جن کا کریڈٹ سکور زیادہ ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ جب کریڈٹ سکور دیا جاتا ہے اس وقت سسٹم نہ صرف آپ کی قرض کی ادائيگی کے ڈیٹا کو مدنظر رکھتا ہے بلکہ اس بات کو بھی مدنظر رکھتا ہے کہ جن افراد کا آپ جیسا کریڈٹ سکور ہے ان کا ریکارڈ کیسا رہا ہے۔

نکولس شمٹ کہتے ہیں کہ کریڈٹ سکور تارکین وطن کو نمایاں طور پر متاثر کرتا ہے۔

وہ بتاتے ہیں کہ ’کریڈٹ سکور کی خصوصیات میں سے ایک یہ ہے کہ اس میں آپ کے بارے میں کافی ڈیٹا ہونا ضروری ہے تاکہ آپ کو کریڈٹ سکور تفویض کیا جا سکے۔ اس لیے مثال کے طور پر، اگر آپ حال میں ہی نقل مکانی کر کے امریکہ پہنچے ہیں تو آپ کے بارے میں وہاں کوئی معلومات نہیں ہیں اور الگورتھم کچھ نہیں جانتا۔ یہ ہو سکتا ہے کہ آپ نے ہمیشہ وقت پر اپنا قرض ادا کیا ہو، لیکن چونکہ اس ملک میں آپ کے بارے میں کوئی ڈیٹا نہیں ہے، اس لیے آپ کو سکور نہیں دیا جا سکتا اور سسٹم آپ کو ایسے دوسرے لوگوں کی طرح بیان کرتا ہے جن کی کریڈٹ ہسٹری نہیں ہے، اور یہ بہت غیر منصفانہ ہو سکتا ہے۔‘

وہ وضاحت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اگرچہ وقت کے ساتھ اس مسئلہ پر قابو پایا جا سکتا ہے کیونکہ وہ شخص اپنی کریڈٹ ہسٹری بناتا ہے، قرض لیتا ہے، کریڈٹ کارڈ حاصل کرتا ہے اور اپنے بل ادا کرتا ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ ’یہ نظام کسی شخص کی مالی معاملات سے متعلق اعداد و شمار پر کام کرتا ہے تاہم اس میں بہتر کریڈٹ سکور پش کر سکتا ہے۔ لیکن پھر بھی اس نظام میں امریکی معاشرے میں موجود کچھ تعصبات اور تاریخی امتیازات پائے جاتے ہیں۔‘

ہرحال وہ خبردار کرتے ہیں کہ ’اس کا کوئی آسان حل نہیں ہے۔‘

BBCUrdu.com بشکریہ