وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں کوئی بھی قانون سے بڑا نہیں، 3 سال سے یہی جنگ چل رہی ہے۔
اسلام آباد میں کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ وہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو چیلنج کرنے سیاست میں آئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ جو کھلاڑی اپنے لئے کھیلتا ہے اُس کی کبھی عزت نہیں ہوتی، قومیں انہیں یاد رکھتی ہیں جو دوسروں کے لیے کچھ کرتے ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ دنیا میں بڑے کام کرنے والا ہمیشہ بڑا سوچتا ہے، ہم مثبت سوچ سے ہی آگے بڑھ سکتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے ملک کے ساتھ بہت ظلم کیا ہے، پاکستان میں ہم نے ہر فیلڈ میں انڈر پرفارم کیا ہے جبکہ یہاں ہر شعبے میں بہت صلاحیت ہے۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ اصل جدوجہد طاقتور کو قانون کے نیچے لانے کی ہے، پاکستان میں کوئی بھی قانون سے بڑا نہیں ہے، تین سال سے یہی جنگ چل رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ مہذب معاشرے میں بنانا ری پبلک میں سب سے بڑا فرق انصاف ہے، قانون کی حکمرانی سے ملک ترقی کرتے ہیں، طاقت کی حکمرانی جنگل کا قانون ہے۔
عمران خان نے کہا کہ جن معاشروں میں قانون اور انصاف نہیں ہوتا وہ ملک تباہ ہو جاتا ہے، چھوٹے چوروں کی چوری سے ملک تباہ نہیں ہوتے، جب حکمران اور طاقت ور لوگ چوری کرتے ہیں تب ملک کی تباہی شروع ہو جاتی ہے۔
اُن کا کہنا تھاکہ مغرب میں کوئی کرپٹ کو معاف نہیں کرتا، وہاں کوئی ٹی وی پر چلا جائے تو اس کے ساتھ وہی ہوتا ہے جو اسحاق ڈار کے ساتھ ہوا۔
وزیراعظم نے کہا کہ دو خاندانوں نے اداروں کو تباہ کردیا ہے، یہاں ان کے حامی کہتے ہیں کھاتا ہے کیا لگاتا بھی تو ہے، ایک زرداری سب پر بھاری کے نعرے لگتے ہیں۔
انہوں نے استفسار کیا کہ اگر میری چھٹیاں اور شاپنگ لندن میں ہوں گی تو میں کیوں ملک کا سوچوں گا؟
Comments are closed.