دو قومی نظریئے کی بنیاد پر جنوبی ایشیاء کے مسلمانوں کو الگ ملک دلوانے والے محسن، بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی برسی آج انتہائی عقیدت و احترام سے منائی جا رہی ہے۔
قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی بدولت پاکستان دنیا کے نقشے پر آزاد ملک کی حیثیت سے اُبھرا، اُن کی سیاسی جدوجہد ملک کے سیاست دانوں کے لیے ایک مثال ہے۔
شاعر مشرق ڈاکٹر محمد علامہ اقبالؒ نے قائد اعظمؒ کے کردار کو اس طرح اُجاگر کیا ہے کہ اِن جیسے لوگ نا تو خریدے جا سکتے ہیں نا ہی اِنہیں بدعنوانی پر آمادہ کیا جا سکتا ہے۔
اپنی وفات سے پہلے قوم کے نام پیغام میں مستقبل کا راستہ، قائد اعظمؒ نے ان الفاظ میں بیان کیا کہ ’آپ کی مملکت کی بنیاد رکھ دی گئی ہے، اب آپ کا فرض ہے کہ اس کی تعمیر کریں۔‘
بابائے قوم پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے بہت کچھ کرنا چاہتے تھے لیکن بیماری کے سبب زندگی نے وفا نہ کی۔
قائد اعظم محمد علی جناحؒ کا انتقال11 ستمبر 1948ء کو کراچی میں ہوا تھا۔
Comments are closed.