فیفا ورلڈ کپ 2022ء میں فلسطین کھیلتے ہوئے تو نظر نہیں آیا لیکن پھر قطر کے فٹبال گراؤنڈز میں مسلسل فلسطینی جھنڈے لہراتے ہوئے نظر آئے۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں موجود فلسطینی کمیونٹی جانتی تھی کہ فٹبال کے سب سے بڑے اس ایونٹ کے دوران دنیا کی توجہ قطر پر مرکوز ہے اور دنیا کی توجہ مسئلہ فلسطین کی طرف مبذول کروانے کا ایسا سنہری موقع اُنہیں دوبارہ نہیں ملے گا۔
اس موقع پر بہت بڑی تعداد میں فلسطینی ہاتھوں میں فلسطینی پرچم تھامے اپنی موجودگی کا احساس دلانے کے لیے نکلے۔
یہی نہیں بلکہ پہلی بار اسرائیل اور قطر کے درمیان باضابطہ تعلقات نہ ہونے کے باوجود بھی تل ابیب اور دوحہ کے درمیان براہ راست پروازیں شائقین کو ورلڈ کپ دیکھنے کے لیے قطر لے کر پہنچیں۔
مراکشی ٹیم کے ایک مداح نے بین الاقوامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مراکش اس ایونٹ میں حصّہ لینے والی 33 ویں ٹیم ہے۔
اس کے علاوہ پہلی بار فیفا ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرنے والے مسلم ملک مراکش کے کھلاڑی بھی اسرائیلی جبر میں زندگی گزارنے والے اپنے فلسطینی بھائیوں کو نہیں بھولے۔
مراکشی کھلاڑیوں نے تمام میچز میں اپنی کامیابی کا جشن فٹبال گراؤنڈز میں فلسطینی جھنڈے لہرا کر منایا۔
دوسری جانب فلسطین میں بھی مراکش کی فٹبال ورلڈ کپ میں اس تاریخی کامیابی کا مراکش کے جھنڈے لہرا کر شاندار انداز میں جشن منایا گیا۔
Comments are closed.