رواں ہفتے امریکی ریاست اِلینوائے کے رہائشیوں کو فیس بُک کی جانب سے زر تلافی کی مد میں 397 ڈالرز دیے جانے متوقع ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ برس فیس بُک نے کلاس ایکشن پرائیویسی کے مقدمے کو ختم کرنے کے لیے 65 کروڑ ڈالرز کی رقم ادا کرنے کے لیے رضامندی ظاہر کی تھی.
2015 میں درج کیے گئے اس مقدمے میں فیس بک پر یہ الزام لگایا گیا تھا کہ سوشل میڈیا کمپنی نے الینوائے کے رہائشیوں کی اجازت کے بغیر ان کا بائیو میٹرک ڈیٹا اکٹھا کر رکھا ہے اور ساتھ ہی اُس ڈیٹا کو ذخیرہ بھی کیا جارہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ رقم بائیو میٹرک انفارمیشن پرائیویسی ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے پر فیس بک کی جانب سے امریکی ریاست اِلینوائے کے رہائشیوں کو دی جائے گی۔
اس ایکٹ کے تحت صارفین سوشل میڈیا کمپنیوں کی جانب سے پرائیویسی کی پامالی پر ان کے خلاف مقدمہ درج کروا سکتے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ وکلا کی فیس اور دیگر اخراجات کو ہٹا کر بچنے والی رقم امریکی ریاست اِلینوائے کے رہائشیوں میں تقسیم کی جائے گی۔
Comments are closed.