وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ فواد چوہدری چھوٹے بھائی ہیں لیکن اُن کی زبان ذرا زیادہ دراز ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں میزبان شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ عدالت اور پارلیمنٹ آمنے سامنے نہیں، ادارے کو چاہیے کہ آئینی حدود میں رہ کر کام کرے۔
انہوں نے کہا کہ فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈز کا کسٹوڈین پارلیمان ہے، سپریم کورٹ کو علم تھا کہ فنڈز کے لیے بعد میں منظوری لینا ہوگی۔
وزیر قانون نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ بعد میں منظوری نہیں دیتی تو پھر یہ 21 ارب کس لیے لیے جاتے؟ پہلے بھی پارلیمنٹ میں گئے مگر وہاں سے اجازت نہیں ملی۔
ان کا کہنا تھا کہ جونیئر ججز سے متعلق پہلا فیصلہ وکلا برادری کے مشورے سے کیا تھا، جونیئر ججز سے متعلق دوسرے فیصلے پر عسکری قیادت بھی آن بورڈ تھی۔
اعظم نذیر تارڑ نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے حکم دیا کہ چیف جسٹس کی رائے کے مطابق ووٹ دیں، فواد چوہدری چھوٹے بھائی ہیں ان کی زبان ذرا زیادہ دراز ہے۔
انہوں نے کہا کہ جولائی سے اداروں میں تناؤ کی کیفیت چل رہی تھی، میں نے عہدے سے استعفا دیا بعد میں سب نے آکر منایا۔
وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ 90 روز کو گزرے ہوئے بھی کافی دن ہوگئے، سمجھ نہیں آتی کیا 90 دن کا رول صرف پنجاب اسمبلی کے لیے ہے۔
Comments are closed.