الیکشن کمیشن کے ارکان اور ان کے خاندانوں کو دھمکیاں دینے کے کیس میں اڈیالہ جیل سے ضمانت پر رہا ہونے والے فواد چوہدری نے رہا ہوتے ہی پھر الیکشن کمیشن کو نشانے پر لے لیا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ عدالت میں بھی کہا ہے کہ جو باتیں کی ہیں اس پر اسٹینڈ کرتا ہوں، ایک لفظ بھی پیچھے نہیں ہٹوں گا۔
کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جو ایف آئی آر کٹوائی ہے اور جس پر غداری کا کیس بنایا گیا، اس سے متعلق چیف الیکشن کمشنر کو کہتا ہوں کہ مشورہ دینے والے اور سیکریٹری الیکشن کمیشن کو کمرے میں بلائیں، کنڈی لگائیں اور اس کو رکھ کے دو چھتر لگائیں۔
اس سے پہلے عدالت نے فواد چوہدری کی مشروط ضمانت منظور کرتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ فواد چوہدری کو ایسا بیان نہیں دینا چاہیے تھا، اس شرط پر ضمانت منظور کر رہے ہیں کہ فواد چوہدری دوبارہ ایسا بیان نہیں دیں گے۔
Comments are closed.