وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ فنانس بل پر اپوزيشن کا واوایلا بےبنیاد ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں وزیر خزانہ نے مالیاتی ضمنی بل 2021 ایوان میں منظوری کے لیے پیش کیا۔
اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مزید ٹیکس نہیں لگایا جارہا۔
ان کہنا تھا کہ کہا گیا یہ بل کیوں لارہے ہیں، صرف ڈاکیومینٹیشن ہو رہی ہے، یہ ڈاکومینٹیشن کا عمل ہے جو کرنے جارہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سب ڈاکیومینٹیشن سے بھاگتے ہیں، اس سے پتہ چلے گا کس نے کتنا کمایا ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈبل روٹی، دودھ وغیرہ کو ٹیکس سے نکال دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 343 ارب میں سے 280 ارب ری فنڈ ہونے ہیں تو کس چیز کا طوفان ہے، یہ پیسے کی گیم نہیں، کہا جارہا ہے طوفان آجائے گا۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ جب تک 18 سے 20 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی نہیں کریں گے 6 سے 8 فیصد ترقی نہیں ہوگی۔
Comments are closed.