وزیر قانون فروغ نسیم اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے سرینا عیسیٰ کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجنے کا اعلان کردیا۔
مسز سرینا عیسیٰ کے چیئرمین قومی احتساب بیورو اور نیب پراسیکیوٹر کو لکھے گئے خط کے معاملے پر فروغ نسیم اور شہزاد اکبر نے مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ آج مسز سرینا عیسیٰ کا 17 جنوری کو لکھا گیا خط موصول ہوا، جس میں ہمارے خلاف ایک بار پھر بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں۔
فروغ نسیم اور شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ خط میں لگائے گئے الزامات بالکل غلط ہیں، مسز سرینا عیسیٰ کے خط کے پیچھے مذموم مقاصد ہیں۔
مشترکہ بیان میں مزید کہا گیا کہ مسز سرینا عیسیٰ کو ہماری شہرت کو نقصان پہنچانے پر ہتک عزت کا نوٹس دیں گے۔
وزیر قانون اور وزیراعظم کے معاون خصوصی نے یہ بھی کہا کہ اب ہم مزید الزامات بالکل برداشت نہیں کریں گے اور مسز سرینا عیسیٰ کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ مسز سرینا عیسیٰ نے چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹر نیب کو خط لکھا تھا۔
خط میں سرینا عیسیٰ نے لکھا کہ وزیر قانون فروغ نسیم نے اپنے خلاف کارروائی سے بچنےکے لئے غیرقانونی اقدام کیا، وزیر قانون کا اقدام نیب آرڈیننس کے سیکشن نائن اے کی زد میں آتا ہے۔
خط میں کہا گیا کہ وزیر قانون نے منی بل کے ذریعے سیکشن 216 میں غیر قانونی ترمیم کی، یہ ترمیم خود کو بچانے کی کوشش اور اختیارات سے تجاوز ہے، وزیر قانون، سابق اٹارنی جنرل انور منصور، شہزاد اکبر اور اشفاق احمد کےخلاف کارروائی کی جائے۔
خط میں کہا گیاتھا کہ امید ہے میرے نام بتانے کے بعد آپ ان افراد کے خلاف کارروائی کریں گے، ان افراد نے پہلے اِنکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 216 کے برعکس کارروائی کی۔
Comments are closed.