پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی قادر خان مندوخیل کی جانب سے فردوس عاشق اعوان کے خلاف ٹی وی پروگرام کے دوران تلخ کلامی اور دھمکی آمیز گفتگو کرنے پر کراچی کے تھانے میں مقدمہ کے اندراج کی درخواست مقامی عدالت نے مسترد کردی۔
اے ڈی جے ویسٹ محترمہ سائرہ جونیجو کی عدالت میں پاکستان پیپلز پارٹی کے کراچی سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی قادر خان مندو خیل نے درخواست دی تھی کہ اسلام آباد میں مقامی ٹی وی کے ایک ٹاک شو میں پی ٹی آئی کی رہنما فردوس عاشق اعوان انہیں لائیو تھپڑ مارا، تشدد کا نشانہ بنایا، گالیاں اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔
قومی اسمبلی کے کراچی کے حلقہ این اے 249 سے رکن منتخب قادر خان مندوخیل نے قانون کے سیکشن 179 سی آر پی سی کے تحت فردوس عاشق اعوان کے خلاف کراچی میں اپنے رہائشی تھانہ سعید آباد میں مقدمہ درج کرانے کی درخواست دی تھی۔
درخواست پر فیصلہ 6 جولائی کو سنایا جانا تھا جسے 8 جولائی تک مؤخر کیا گیا۔ آٹھ جولائی کو جج کے چھٹی پر جانے کی وجہ سے فیصلہ آج تک مؤخر کیا گیا تھا۔
ہفتہ کو عدالت نے درخواست مسترد کر دی، عدالتی فیصلے کے مطابق قانون کی یہ سیکشن کسی ایک شخص کے کسی ملزم کے ہاتھوں زخمی ہونے کے تحت دی گئی درخواست میں عائد ہوسکتی ہے۔
اگر درخواست گزار زخمی ہوجاتے اور وہ کراچی کے کسی اسپتال میں زیر علاج ہو اس واقعہ کی متعلقہ مقام پر قانونی کارروائی نہیں کی گئی ہو تو کراچی میں مقدمہ درج کرایا جا سکتا تھا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جہاں واقعہ پیش آیا ہے اس واقعے کا مقدمہ اسی تھانے میں درج کرایا جائے۔
Comments are closed.