فرانس ایسے لوگوں کو، جو صحت کی انتہائی نازک حالت میں ہوں اور ان کے زندہ بچنے کے امکانات کم ہوں، اُنہیں یوتھنیشیا یعنی آسان موت یا خودکشی کرنے کی اجازت دینے کے حق میں ہے۔
اس حوالے سے نیشنل کنسلٹیو ایتھکس کمیٹی (CCNE) کی رپورٹ سامنے آگئی ہےجس کا شہریوں کو بہت بے صبری سے انتظار تھا۔
یہ رپورٹ اس پیچیدہ مسئلے کا جائزہ لینے کے لیے اکتوبر میں منعقد کیے گئے کنوینشن سے پہلے سامنے آئی ہے جوکہ فرانس کے صدر کی پہلی ترجیح ہے۔
رپورٹ کے مطابق، فرانس میں قانونی طور پر شہریوں کو انتہائی نازک حالت میں’خودکشی‘ یا’ آسان موت‘ کی اجازت دیے جانے کے کافی زیادہ امکانات ہیں کیونکہ وہاں کی قومی اخلاقیاتی کمیٹی نے ایسے لوگوں کو جوکہ انتہائی نازک حالت میں ہوں، اُنہیں آسان موت یا خودکشی کرنے کی اجازت دینے کی حمایت کردی ہے۔
فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کا اس مسئلے پر کہنا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ فرانس میں انسانیت کا مزید خیال رکھے جانے کی ضرورت ہے۔
اُن کا مزید کہنا ہے کہ اسی لیے وہ چاہتے ہیں کہ فرانس میں بھی بیلجیئم کی طرح شہریوں کو انتہائی نازک حالت میں’خودکشی‘ یا’ آسان موت‘ کی قانونی طور پر اجازت دینی چاہیے ۔
فرانس میں اس مسئلے پر بحث کرنے کے لیے اگلے ماہ ایک کنوینشن منعقد کیا گیا ہے تاکہ 2023ء کے آخر تک اس حوالے سے ایک بل تیار کیا جاسکے۔
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ فرانس کے پڑوسی ممالک اسپین، نیدرلینڈز، لکسمبرگ اور سوئٹزرلینڈ میں پہلے ہی قانونی طور پر یوتھنیشیا یعنی آسان موت کی اجازت ہے۔
البتہ رپورٹ کے مطابق، فرانس میں اس معاملے پر سیاسی اتفاق رائے تک پہنچنا مشکل ہے۔
یوتھنیشیا یعنی آسان موت کیا ہے؟
بیلجیئم میں 2002ء سے یوتھنیشیا کو قانونی حیثیت حاصل ہے، جہاں ایک اندازے کے مطابق ہر ماہ دو مریضوں کو مرنے میں مدد دی جاتی ہے۔
یہاں تک کہ نابالغوں کو بھی بیلجیئم میں یہ طریقہ کار اپنانے کی اجازت ہے، حالانکہ وہاں اس طرح کی اموات بہت کم ہوتی ہیں۔
Comments are closed.