وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ فرانسیسی سفیر کی واپسی اور سفارتخانے کو بند مطالبات کے سوا کالعدم ٹی ایل پی سے ہوئی ساری باتوں پر رضامند ہیں۔
پریس کانفرنس کے دوران شیخ رشید نے کہا کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) سے ہوئی ساری باتوں پر رضا مندی ہے۔
انہوں نے کہاکہ فرانسیسی سفیر کی واپسی اور فرانس کا سفارت خانہ بند کرنے کے مطالبات ماننا مشکل ہے، اس کے علاوہ کسی مطالبے پر تحفظات نہیں، ٹی ایل پی کا بڑا مطالبہ فرانسیسی سفیر کی واپسی ہے۔
وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ کالعدم ٹی ایل پی نے راستے کھولنےکا وعدہ کیا تھا، جس کا انتظار کررہے ہیں، رات 8 بجے کے بعد پھر ان سے رابطہ کروں گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ فرانس یورپ کی قیادت کررہا ہے، سارے یورپی ملک اس کے ساتھ ہیں، فرانسیسی سفیر کے سوا کسی مطالبے پر تحفظات نہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ فرانسیسی سفیر کو نکالنے کے معاملے پر ہماری مجبوریاں ہیں، ہم پر دنیا کا بڑا دباؤ ہوگا، اس لیے یہ ماننا مشکل ہے۔
اُن کا کہنا تھاکہ ہم فرانسیسی سفیر کا معاملہ پارلیمنٹ میں لے کر گئے تو اپوزیشن نہیں آئے گی، پوری کوشش ہے کہ باہمی افہام و تفہیم سے مسئلہ حل ہو۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ٹی ایل پی کا یہ چھٹا دھرنا ہے، وزیراعظم عمران خان نے مجھ سے ٹی ایل پی کے حوالے سے رپورٹ طلب کی۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بدامنی نہیں چاہتے جس سے پاکستان کی سالمیت پر اثر پڑے۔
شیخ رشید نے کہاکہ فرانسیسی سفیر کو نکالا گیا تو بہت سے مسائل کا پاکستان کو سامنا کرنا پڑے گا، کل صبح بھی اس حوالے سے ٹی ایل پی سے بات چیت کروں گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے 2 پولیس اہلکار شہید اور 70 زخمی بھی ہوئے ہیں، ٹی ایل پی سے مسئلے طے ہیں ہم اس پر قائم ہیں۔
وزیر داخلہ نے نئے آئی ایس آئی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے کہا کہ افواہوں کا طوفان دم توڑ گیا اب تو نوٹیفکیشن بھی جاری ہوگیا ہے۔
Comments are closed.