بیجنگ: وہ دن دور نہیں جب مخصوص اسمارٹ واچ فارم میں مویشیوں اور گایوں کی صحت، دودھ اور بچوں کی پیداوار اور ان کی نقل وحمل پر نظر رکھ سکے گی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جانوروں کے چلنے پھرنے سے ہی اسمارٹ واچ بجلی بناتی رہے گی۔
چینی ماہرین نے اسمارٹ واچ کی طرز پر ایک آلہ بنایا ہے جو ان کی حرکات وسکنات سے چلتا رہے گا۔ اس آلے کی بدولت گایوں کے مقام، تولیدی صحت اور تیاری، اور صحت کے متعلق معلومات فوری طورپر حاصل کی جاسکیں گی۔ اسمارٹ واچ حرکتی (کائنیٹک) توانائی کے تحت کام کرتا ہے۔ دوسری جانب برطانوی فارم میں شمسی توانائی سے چلنے والے آلات لگائے گئے ہیں لیکن بارش اور بادل کے وقت وہ کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔
ساؤتھ ویسٹ جیاؤٹونگ یونیورسٹی کے پروفیسر زیوٹاؤ اور ان کے ساتھیوں نے اپنی تحقیق ’آئی سائنس‘ نامی جرنل میں شائع کرائی ہے۔ یہاں تک کہ گائے کی گردن کی حرکت سے بھی اسمارٹ واچ بجلی بناتی ہے جس میں مقناطیس کو کسی پنڈولم کی طرح استعمال کیا گیا ہے۔ اسمارٹ واچ کو گائے کی گردن اور پیر سےبھی باندھا جاسکتا ہے۔
اس سے فارم مالکان کو معلوم ہوجائے گا کہ کوئی جانور سست ہے، کیا اس کےبدن میں آکسیجن کی کمی تو نہیں یا وہ بیمار ہے یا تندرست ہے۔ دوسری جانب دودھ کی پیداوار، اطراف کے ماحول دیگر کیفیات پر بھی نظر رکھی جاسکے گی۔
چینی ماہرین نے اس گائے پر آزمایا اور بہت مفید پایا، توقع ہے کہ جلد ہی یہ ٹیکنالوجی عام ہوجائے گی۔
Comments are closed.