جمعرات 18؍ربیع الاول 1445ھ5؍اکتوبر 2023ء

غنڈوں نے آ کر پرویز الہٰی کو بوری کی طرح گاڑی میں ڈالا: وکیل لطیف کھوسہ

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ غنڈوں نے آ کر پرویز الہٰی کو بوری کی طرح گاڑی میں ڈالا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان میں پرویز الہٰی کی حراست کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران یہ بات ان کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہی ہے۔

جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔

سماعت کے دوران پرویز الہٰی کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جھوٹے مقدمے بنا کر میرے مؤکل کو گرفتار کیا گیا، شاید اس ملک میں اب آئین نام کی کوئی چیز نہیں، غنڈوں نے آ کر پرویز الہٰی کو بوری کی طرح گاڑی میں ڈالا، ایک کیس میں ضمانت ہوتی ہے تو دوسرے میں پکڑ لیتے ہیں، لاہور ہائی کورٹ کے حکم کی توہین کی گئی، عدالت نے واضح کہا تھا کسی بھی نامعلوم کیس میں گرفتار نہ کیا جائے۔

جسٹس سردار طارق نے ان سے سوال کیا کہ ملزم کو کسی بھی کیس میں گرفتار نہ کیا جائے، یہ کس قانون میں لکھا ہے؟ کیا عدالتیں ملزم کو جرم کرنے کا لائسنس دے رہی ہیں؟ ایک شخص کو گرفتار کرنے سے روک دیا جائے اور وہ باہر جا کر 2 قتل کردے تو کون ذمے دار ہو گا، ججز نے بھی قانون کے تحفظ کا حلف اٹھایا ہے۔

وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ بھی مذاق ہے کہ ضمانت کے بعد دوسرے کیس میں پھر گرفتار کر لیں، آج کل عدلیہ اور عام شہریوں سے مذاق ہو رہا ہے۔

جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ یہ مذاق تو 70 سال سے ہو رہا ہے، آپ کو پہلے یاد نہیں آیا؟

وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہم انسان ہیں کسی جنگل میں نہیں رہ رہے، اس ملک کے آئین اور بنیادی حقوق کو کچلا جارہا ہے۔

جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ اکثر باتیں ہمیں بہت دیر بعد یاد آتی ہیں۔

وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ میری آنکھوں کے سامنے غنڈے آئے جو سابق وزیرِ اعلیٰ کو اٹھا کر لے گئے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ لطیف کھوسہ صاحب قانون کی بات کریں، آپ جذباتی نہ ہوں، جن کو آپ غنڈے کہہ رہے ہیں، ہائی کورٹ نے لکھا وہ اسلام آباد پولیس تھی۔

وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہمارے ساتھ کشمیر والا سلوک کیا جا رہا ہے۔

جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ ملک کے لیے کشمیر کی مثال نہ دیں وہ مظالم بھارت کر رہا ہے، اپنے ملک کے لیے یہ نہ کہیں۔

وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ مثال کیسے نہ دوں پھر ہمارے ساتھ یہ سلوک بند کیا جائے، دن کو بغیر کپڑوں کے غنڈوں کی طرح پرویز الہٰی کو گرفتار کیا جاتا ہے۔

جسٹس سردار طارق نے کہا کہ کیا مطلب دن کو کپڑے پہنے بغیر لوگوں نے گرفتار کیا؟ جسٹس سردار طارق مسعود کے ریمارکس پر عدالت میں قہقہے لگ گئے۔

وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ میرا مطلب تھا کہ بغیر یونیفارم کے چند افراد نے گرفتار کیا۔

سپریم کورٹ نے پرویز الہٰی کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.