وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ ہمارے خلاف غلط کیس بنے تو انہیں ختم کرنا اور ان میں اپنی بے گناہی ثابت کرنا این آر او نہیں ہمارا حق ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب قوانین میں پچاسی فیصد ترامیم وہی ہیں جو پچھلی حکومت خود منظور کرچکی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ بار ثبوت الزام لگانے والے پر ہونا چاہیے، نیب ترامیم میں اس کی گنجائش دی، ضمانت کی بھی گنجائش دی گئی ہے۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ دہشت گردی کے مقدمے میں چودہ روز میں ضمانت ہوتی تھی، پچھلی حکومت نوے نوے دن تک ملزمان کو جیل میں ڈمپ کر دیتی تھی اور تفتیش نو دن بھی نہیں ہوتی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب ترامیم عدالت میں چیلنج کی گئیں تو برقرار رہیں گی، عمران خان کی حکومت نے دو نمبر قانون سازی کی اور یہ دو نمبر جج لانا چاہ رہے تھے۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے مونس الٰہی کو پہلے گرفتار کرکے بعد میں مقدمہ نہیں کیا، وہ اپنی بے گناہی ثابت کریں، ان کے خلاف میرٹ پر کیس بنے گا تو بنے گا ورنہ نہیں بنے گا۔
Comments are closed.