متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ غلام بنانا اور غلامی کو قبول کرنا کائنات کا سب سے بڑا گناہ ہے۔ تاریخ میں اختیاری اور آزادی سے ہجرت کا ذکر بہت کم ہے۔
کراچی میں پاکستان کی تعمیر و ترقی میں محنت کشوں کا کردار کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ جتنی آزادی پاکستان کی جمہوریت مجھے دیتی ہے اتنا ہی سچ بولوں گا۔ آزادی کی خواہش، تمنا اور حفاظت کائنات کی سب سے بڑی عبادت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو عالم اسلام کے لیے ماڈل بنانا تھا، اسے منڈی کس نے بنایا۔ ہم ہجرت کرکے آئے تھے تو علاقائی شناخت کو سرحد پار چھوڑ کر آئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم بڑے خوش نصیب تھے کہ ہمیں آزادی ملی۔ ہم بڑے بدنصیب ہیں کہ ہم نے آزادی کی قدر نہیں کی۔ کہیں ایسا تو نہیں کہ پاکستان ان کے ہتھے چڑھ گیا جو دنیا کے بہترین غلام تھے۔
انہوں نے کہا ہم قائد اعظم کے بنائے ہوئے دارالحکومت کراچی میں آئے تھے۔ ہمیں تو بھٹو کے پاکستان کے پیچھے دھکیلا گیا۔
Comments are closed.