کراچی:امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے بجلی کے بلوں میں میونسپل چارجز اور فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر ناجائز وصولی کے خلاف ”عوامی ریفرنڈم“میں عوام کی غیرمعمولی دلچسپی،بھرپورشرکت اورمزید لوگوں کی رائے دہی کے عمل میں شمولیت ممکن بنانے کے لیے تین دن کی توسیع کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ ”عوامی ریفرنڈم“بدھ 28ستمبر تک جاری رہے گا۔
حافظ نعیم الرحمن نے یہ بات حسن اسکوائر پر لگائے گئے عوامی ریفرنڈم کیمپ کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔دریں اثناء ریفرنڈم کے تیسرے دن بھی شہر کے تمام اضلاع کے اہم مقامات،بچت بازارسمیت تمام کاروباری مراکز پر ریفرنڈم کیمپوں کے علاوہ شہریوں نے بڑی تعداد میں آن لائن لنک https://forms.gle/Qke2pDa7xqkJQw1z9پر بھی اپنی رائے کا بھرپور اظہار کیا۔
حافظ نعیم الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے کراچی کے عوام کے بھرپور جوش وخروش کو دیکھتے ہوئے ریفرنڈم میں تین دن کا اضافہ کردیا ہے جس میں شہر بھر میں خواتین گھر گھر رابطہ کریں گی اور رائے کے اظہار کے لیے آمادہ کریں گی،ہمارا مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک کے بلوں میں کے ایم سی یوٹیلٹی ٹیکس ختم کیا جائے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ جعلی فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر عوام کی جیبوں پر جو ڈاکا ڈالا جا رہا ہے اسے بند کیا جائے، کلاء بیک کی مد میں 50ارب روپے اہل کراچی کے‘ کے الیکٹرک کے ذمہ واجب الادا ہیں انہیں عوام کو واپس دلوایا جائے، کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ اور فرانزک آڈٹ کرایا جائے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہم عوام کا مقدمہ عدالتوں میں ہی نہیں سڑکوں پرلڑیں گے اورشہریوں کے حقوق کے لیے آئینی و قانونی اور سیاسی و جمہوری جدو جہد اور احتجاج جاری رکھیں گے۔کے الیکٹرک کراچی دشمن ادارہ ہے، جماعت اسلامی ہر صورت مافیاؤں سے نجات دلائے گی۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ ہم کراچی کے نوجوان لڑکے اور لڑکیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ کالجز ویونیورسٹیوں میں ریفرنڈم کروائیں اور جماعت اسلامی کے رضاکار بنیں۔ جماعت اسلامی کراچی کے عوام کے شانہ بشانہ ہے اور شہریوں کی ترجمانی کرتی رہے گی۔
انہوں نے مزیدکہاکہ تمام حکومتی جماعتیں کے الیکٹرک کو کھل کو سپورٹ کررہی ہے، کراچی کے عوام سے الیکٹرک سٹی،ٹی وی سمیت مختلف ٹیکس وصول کیے جارہے ہیں لیکن کراچی کو کچھ نہیں دیا جاتا،پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت گزشتہ کئی سال سے الیکٹرک سٹی چارجز وصول کررہی ہے وہ بتائے کہ یہ اربوں روپے کہاں خرچ کیے گئے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ مرتضیٰ وہاب کہتے ہیں کہ میونسپل چارجزکے الیکٹرک کے بلوں میں بھیجے جائیں گے، وہ بتائیں کہ کراچی کے شہریوں سے موٹر وہیکل ٹیکس تو وصول کیا جاتا ہے لیکن ان پیسوں سے سڑکیں کیوں نہیں بنائی جاتیں؟، کراچی کے عوام سے ہر طرح کے ٹیکسز تو وصول کیے جاتے ہیں لیکن مسائل حل نہیں کیے جاتے۔
انہوں نے کہاکہ کراچی پورے ملک کی معیشت میں اپنا ایک اہم کردار ادا کرتا ہے،کراچی ٹیکس دیتا ہے تو پورے ملک کا نظام چلتا ہے، کراچی کے عوام نے گزشتہ سال کی نسبت اس سال 42فیصد زیادہ ٹیکس ادا کیااس سب کے باوجود کراچی کو اس کا حق نہیں دیا جاتا اُلٹانارواسلوک کیاجاتا ہے،اگرکے الیکٹرک قومی تحویل میں آجائے گا تو کراچی کو اس کی طلب کے مطابق پوری بجلی مل سکے گی اور پرائیویٹ کمپنی کا منافع ختم ہوجائے گا۔اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک کا لائسنس فوری منسوخ کر کے قومی تحویل میں لیا جائے اور اس کے سہولت کاروں کو بے نقاب کر کے مقدمات چلائے جائیں۔
Comments are closed.