مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان اپنے لوگوں کو کہتے ہیں کہ ڈرنا نہیں لیکن خود نام لینے سے ڈرتے ہیں، عمران خان مسٹر ایکس اور مسٹر وائی کا نام لیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ عمران خان ثبوت سامنے لے آئیں، یہ ایکس، وائی، زیڈ کیا ہوتا ہے؟ اے بی سی پڑھنا شروع کر دیتے ہیں، آپ کے اندر خود ان کا نام لینے کی ہمت نہیں ہے، یہ کہتے ہیں کہ میری پسند کا بندہ نہ آیا تو میں سب کے چہرے داغ دار کر دوں گا، کل جو کالز کروا رہا تھا آج کہتا ہے کہ ان کے لوگوں کو کالز آتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان رات کے اندھیروں میں کس سے ملاقاتیں کرتے ہیں؟ اپنی پارٹی اور قوم کو بتائیں، جو لوگوں کو کہتے تھے کہ امریکا نے سازش کر دی آج انہی لوگوں کو بُلا بُلا کے مل رہے ہیں، آج امریکیوں کو بُلا کر کہہ رہے ہیں کہ میرے تعلقات بحال کراؤ، عمران خان کی چوری پکڑی گئی تھی، یہ اپنی چوریوں کو چھپانا چاہتے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ قدرت کا اصول ہے کہ جتنی بھی دیر ہو سچ سامنے آتا ہے، اللّٰہ تعالیٰ سچ ایک دن سامنے لاتا ہے، جب فیصلہ ہو گا تو اپنے کیس پر بات کروں گی، وہ باتیں بھی کروں گی جو اس وقت نہ کیں جب سے یہ کیس چل رہا ہے، یہ کیس 2017ء سے چل رہا ہے، پوچھنا چاہتی ہوں کہ آپ کے اندر خود ان کا نام لینے کی ہمت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں ان کی تقریر سننے کے عذاب سے گزرنا پسند نہیں کرتی، بہروپیے کی منافقت کو بے نقاب کرنا ضروری ہے، اس بہروپیے کی منافقت قوم کے سامنے لانا ضروری ہے، میں عمران خان کے بارے میں بات نہیں کرنا چاہتی، وہ نان ایشو ہیں، ان پر کوئی بھی دفعہ لگے، جج کو ڈرانے کی ہو، دھمکانے کی ہو وہ ہر مرتبہ مجرم ہوتے ہیں۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ جب وہ راحیل شریف سے ملنے گئے تھے تو کیا دھرنے کے لوگوں کو بتا کر گئے تھے؟ دھرنے میں کیا بتا کر گئے تھے کہ اندھیرے میں کس سے ملنے جا رہا ہوں، انہوں نے کہا کہ مجھے بتا کر ملاقاتیں ہوں، کیا آپ نے کسی کو بتایا کہ آپ خفیہ طور پر کس سے ملتے ہیں، آپ نے کبھی پارٹی کو بتایا کہ کس کس سے خفیہ ملاقاتیں کرتے ہیں، ان کی تو خود ٹانگیں تھر تھر کانپتی ہیں نام لیتے ہوئے، آپ قوم کو کیا سبق دے رہے ہیں؟
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ پنجاب حکومت عدالتی اور ناجائز حکومت ہے، اسے ایک نہ ایک دن ختم ہونا ہے، لانگ مارچ ہم نے بھی کیے ہیں، میں جمہوریت کی حامی ہوں، جمہوری رائے کا احترام کرتی ہوں، عمران خان کو لانگ مارچ کی ضرورت تھی تو اس کا ایک طریقہ ہوتا ہے۔
Comments are closed.