متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما عمران فاروق قتل کیس کی سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل خواجہ امتیاز نے عدالت کو بتایا کہ جےآئی ٹی رپورٹ نے تینوں درخواست گزاروں کو ملزم قراردیا، تینوں مجرموں نے بانی ایم کیوایم کے کہنے پر قتل کیا۔
عمران فاروق قتل کیس کے مجرموں کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللّٰہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل بینچ نے سماعت کی۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل خواجہ امتیاز نے کہا کہ ایم کیو ایم رہنما عمران فاروق کو کیس میں ملوث تینوں ملزمان نے مل کر قتل کیا۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ عمران فاروق قتل کیس کے کل 5 چالان جمع ہوئے، تین چالان پاکستانی شواہد جبکہ 2 برطانوی شواہد سے متعلق جمع کروائے گئے۔
خواجہ امتیاز نے کہا کہ ملزمان کا اعترافی بیان ریکارڈ کیا جاچکا ہے، ملزم محسن علی کو 12 مئی 2015 میں گرفتار کیا گیا، تین سال تک ملزمان نے گواہ کے کسی بیان کو ماننے سے انکار نہیں کیا۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عمران فاروق قتل کیس کے ملزمان کے اعترافی بیانات پڑھ کر سنائے، جبکہ ڈپٹی اٹارنی جنرل آئندہ سماعت پر بھی دلائل جاری رکھیں گے، سماعت 26 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔
Comments are closed.