ہفتہ 22؍جمادی الاول 1444ھ 17؍دسمبر 2022ء

عمران خان کا 23 دسمبر کو پنجاب اور کے پی اسمبلی توڑنے کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے 23 دسمبر کو پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کردیا۔

لاہور میں وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی او خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان کے ہمراہ ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم دو اسمبلیاں قربان کرتے ہیں، ہم نے فیصلہ کیا ہےکہ اگلے جمعے کو دونوں اسمبلیاں توڑ دیں گے، قومی اسمبلی میں اسپیکر کے سامنے جاکر کہيں گے استعفے قبول کرو۔

انہوں نے کہا کہ آج پرویز الہٰی اور محمود خان میرے ساتھ بیٹھے ہیں، آج بڑے اہم فیصلے کا اعلان کرنا ہے، جب تک شفاف الیکشن نہیں ہوں گے خوف ہے کہ ملک ڈوب جائے گا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے پھر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ چلتی ہوئی اچھی بھلی حکومت کو بیرونی سازش سے ہٹانے کے پيچھے صرف ایک آدمی جنرل باجوہ ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ عمران خان کی آواز پر لبیک کہیں گے، ہمارا اتحاد پہلے سے زیادہ مضبوط ہے۔

عمران خان نے کہا کہ بی اے پی اور ایم کیو ایم کو جہاں حکم ملا وہاں چلے گئے اور ہماری حکومت گرگئی، حکومت گرنے پر عوام ہمارے ساتھ کھڑے ہوگئے، عوام کے ہمارے ساتھ کھڑے ہونے پر باجوہ کو غلطی مان لینی چاہیے تھی وہ عقل کُل تو نہيں تھے۔

انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ نے جو ظلم کروایا ویسا پہلے کبھی نہیں ہوا، موجودہ حکومت کو این آر او ٹو جنرل باجوہ نے دیا ہے، جنرل باجوہ کو کہتے رہے کہ نیب آپ کے نیچے ہے کیوں ان لوگوں کے خلاف کارروائی نہیں کرتے، بعد میں پتہ چلا کہ ان کی تو نیت ہی نہیں احتساب کرنے کی، کہا گیا کہ احتساب کو بھول جائيں معیشت کو ٹھیک کریں۔

عمران خان نے کہا کہ اگر موجودہ حکومت نے معیشت بہتر طور پر چلائی ہوتی تو ہم کہتے کہ یہ مدت پوری کر لیں لیکن یہ ڈیفالٹ کی طرف جا رہے ہیں، ڈر ہے کہ یہ اکتوبر میں بھی الیکشن نہیں کروائيں گے، کیوں کہ انہيں پتہ ہے کہ جب بھی الیکشن ہوں گے یہ ہار جائيں گے، الیکشن کمشنر بد دیانت آدمی ہے جو ان کے ساتھ ملا ہوا ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ 30 سال سے جو لوگ ملک کو لوٹ رہے ہیں انہیں اوپر بٹھا دیا گیا، نواز شریف اور شہباز شریف ملک کا دیوالیہ کرکے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ 50 سال کے بعد آج سب سے زیادہ ملک میں مہنگائی ہوئی ہے، چوروں کا ٹولہ ملک کو تباہی کی طرف لے کر جا رہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے پاس ڈالر نہیں آ رہے تھے پھر بھی ہم نے معیشت کو اٹھایا، 2018 میں ہم نے پاکستان کو سنبھالا، ملک اوپر کی طرف جا رہا تھا، 17 سال بعد ہماری معیشت اوپر جا رہی تھی۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ کیا وجہ تھی ان چوروں کو اوپر بٹھا دیا گیا اس کا ذمہ دار کون تھا؟ میرا سوال ہے رجیم چینج کا ذمہ دار کون ہے؟

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.