لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ محسن نقوی کی نگراں وزیر اعلیٰ تقرری نے الیکشن کمیشن کے جانبدار ہونے کاثبوت دیا۔نگران وزیراعلیٰ کے تقرر کےخلاف عدالت میں جارہے ہیں، کل منگل کو لاہور ، بدھ کو اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج کریں گے۔جبکہ ملک گیر احتجاج بھی کیاجائے گا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم نے پنجاب میں نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے جو نام دیئے وہ ایماندار لوگ تھے، ہم نے ناصر کھوسہ کا نام دیاجو شہبازشریف دور میں چیف سیکریٹری رہے۔ محسن نقوی کی تعیناتی نے الیکشن کمیشن کے جانبدار ہونے کا ثبوت دیا۔ نگران مقرر کرنے کا مقصد نیوٹرل امپائر کھڑا کرنا ہوتا ہے، نگران وزیراعظم اور وزیراعلیٰ صاف و شفاف الیکشن کرانےآتے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کی بنیاد اخلاقیات پر رکھی جاتی ہے، جمہوریت ڈنڈے سے نہیں اخلاقیات سے چلتی ہے، ترقی یافتہ ممالک میں حکمران چھوٹی غلطی پر بھی استعفا دے دیتے ہیں، بورس جونسن نے کورونا کے دوران پارٹی کرنے پر استعفا دے دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کسی نے خود اپنی 2حکومتیں گرائی ہوں، ہمارا اپنی حکومتیں گرانے کامقصد الیکشن کی طرف جانا ہے،مجھے خدشہ اور خوف ہے کہ پاکستان سری لنکا نہ بن جائے۔
الیکشن کمیشن پر الزام لگاتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ہر طرح سے پی ٹی آئی کے خلاف فیصلہ دے رہا ہے، الیکشن کمیشن نے تمام نام مسترد کرکے محسن نقوی کانام نگران وزیراعلیٰ کیلئے دیا، سب جانتے ہیں کہ محسن نقوی پی ٹی آئی کادشمن ہے، آصف زرداری نے کہا کہ محسن نقوی میرا بیٹا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ محسن نقوی کی تقرری کے پیچھے وہ لوگ ہیں جنہوں نے میرے نام پر کاٹے کا نشان لگایا ہوا ہے، سیاستدانوں پر کاٹا لگانے کا نقصان پورے ملک کو ہوتا ہے، ذوالفقار علی بھٹو پر کاٹا لگایا گیا، کراچی میں ایم کیو ایم بنائی گئی، ایم کیو ایم پر کاٹا لگا یا گیا تو حقیقی بن گئی، اب عمران خان پر کاٹا لگانے کا فیصلہ ہوا ہے۔
سابق وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ انہیں پتہ ہے صاف و شفاف الیکشن میں عمران خان کو نہیں ہرا سکتے، ان کی کوشش ہوگی کہ کسی بھی طرح عمران خان کو ہرایا جائے، محسن نقوی ہمارے مخالف پولیس افسران اور بیوروکریٹس کو لے کرآئے گا۔
Comments are closed.