لاہور:وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ مریم نواز کی بریت کو این آر او کہنا قابل مذمت ہے، ان خان کا سارا ڈرامہ بے نقاب ہوچکا، آڈیو میں انہوں نے خود پانچ بندے خریدنے کا اعتراف کیا، سازش کا جھوٹا بیانیہ گھڑا گیا،سابق چیف جسٹس ثاقب نثار دن رات عدالت لگاتے تھے، انہوں نے مجھے 56 کمپنیوں کے معاملے پر بہت بدنام کیا۔
ہفتہ کو نجی ٹی وی کے مطابق اسپیشل سینٹرل کورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف نے کوئی این آر او نہیں مانگا تھا بلکہ خود عدالت سے پاناماکی تحقیقات کی درخواست کی تھی۔ نواز شریف، مریم نواز، میں نے، حمزہ شہباز، خواجہ سعد رفیق، شاہد خاقان عباسی سمیت سب نے بہادری سے جیلیں اور نیب کے عقوبت خانے بھگتائے اور بدترین ظلم سہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ کہنا کہ مریم نواز کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے این آر او ملا، انتہائی قابل مذمت ہے ۔ مریم نواز کو نیب ترامیمی آرڈیننس کے بجائے میرٹ پر بریت ملی ہے۔ فرح گوگی کو کلین چیٹ یا این آر او میں نے تو نہیں دلوایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہو یا گورنر، قانون سے کوئی بالاتر نہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ عمران خان نے تسلیم کیا کہ پانچ ووٹ خریدے، عمران نیازی کا سارا ڈرامہ بے نقاب ہو گیا،، وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی بتائیں 5 ووٹ خریدنے کے پیسے کہاں سے آئے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سابق حکومت کے دور میں پاکستان کے امریکا سے تعلقات خراب کئے گئے، دن رات جھوٹ بولا گیا، آڈیو میں کہا گیا میر جعفر اور میر صادق کا پروپیگنڈا کرو،انہوں نے پاکستان کو دنیا میں رسوا کردیا، چیئرمین پی ٹی آئی کو قوم کو جواب دینا ہوگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان کا سارا ڈرامہ بے نقاب ہوچکا، آڈیو میں انہوں نے خود پانچ بندے خریدنے کا اعتراف کیا، سازش کا جھوٹا بیانیہ گھڑا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی بریت کو این آر او کہنا قابل مذمت ہے، عمران خان بتائیں علیمہ خان کو دبئی اور امریکا میں اثاثے چھپانے پر این آر او کس نے دیا،عمران نیازی اپنے دور میں دیئے گئے این آر اوز کا حساب دیں۔
انہوں نے کہا کہ بلین ٹری، مالم جبہ کیسز میں اربوں کی کرپشن ثابت ہو چکی، لیکن وہ کیسز آج تک نہیں چلے جب کہ عمران نیازی آج کل منہ سے این آر او کی گردان کر رہا ہے۔
Comments are closed.