پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان پریس کانفرنس کررہے ہیں۔
سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ نیشنل سیکیورٹی کونسل (این ایس سی) نے کنفرم کیا کہ مراسلہ درست تھا، پاکستانی سفیر سے جو گفتگو کی گئی وہ حقیقت تھی۔
عمران خان نے کہا کہ مراسلے میں بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے جو زبان استعمال کی گئی اس میں تکبر تھا، ملک کے وزیر اعظم کو دھمکی دی گئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں نے مراسلے سے متعلق جو کچھ ہوا وہ سچ ثابت ہوا، ہماری حکومت جانے کے بعد ملک میں افرا تفری پھیلی ہوئی ہے اور معیشت نیچے جا رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ این ایس سی نے کنفرم کر دیا ہے کہ بیرونی مداخت ہوئی ہے، لندن میں بیٹھ کر ایک شخص نے سازش کی ان کے ساتھ شہباز شریف اور زردای ملے ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کو اس کی تحقیقات کرنی چاہیے تھی، سپریم کورٹ مراسلے کی کھلی عدالت میں تحقیقات کرے، اگر آپ نے تحقیقات نہیں کیں تو مستقبل میں کوئی وزیر اعظم ملکی مفاد کے لیے کھڑا نہیں ہوگا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ بیرونی مداخلت کی ہم نے بھاری قیمت ادا کی ہے، ہمارے اداروں کی ملکی خود مختاری کے لیے کھڑا ہونا پڑے گا۔
اس سے قبل سابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والا تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے متعلق معاملات کا جائزہ لیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے نئے اعلامیہ میں پی ٹی آئی کے مؤقف کی تصدیق کی گئی، نئے اعلامیہ میں بھی پاکستان میں مداخلت کی بھی تصدیق ہوئی۔
عمران خان نے کہا کہ قوم کسی صورت امریکی غلامی قبول نہیں کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر کے مبینہ جانبدارانہ رویے پر بھی گفتگو کی گئی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے اسلام آباد میں پاور شو کے لیے بھرپور تیاری کی ہدایت کر دی۔
Comments are closed.