منگل18؍شوال المکرّم 1444ھ9؍مئی 2023ء

عمران خان نے گرفتاری کے وقت مزاحمت کی، رانا ثناء اللّٰہ

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری قانون کے مطابق ہے، قومی احتساب بیورو (نیب) آزاد ادارہ ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ عمران خان کو القادر ٹرسٹ سے متعلق مقدمہ میں گرفتار کیا گیا، نیب میں پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف کرپشن کی انکوائری چل رہی ہے۔

عمران کی بہنوں نورین نیازی اور عظمیٰ خان نے کہا ہے کہ عمران خان پر ملکی دولت لوٹنے کا کوئی کیس نہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے گرفتاری کے وقت مزاحمت کی کوشش کی، تحریک انصاف کے وکلاء قانونی عمل میں رکاوٹ بنے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ پراپرٹی ٹائیکون کی رقم منی لانڈرنگ میں پکڑی گئی، 60 ارب روپے کے قریب رقم قانون کے مطابق پاکستان کے عوام کی امانت تھی، جو قومی خزانے میں واپس آنا تھی۔

انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ میں پکڑی گئی رقم قومی خزانے میں جمع نہیں کرائی گئی، یہ 60 ارب روپے پراپرٹی ٹائیکون پر عائد جرمانے میں ایڈجسٹ کیے گئے۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو کل احتساب عدالت کے جج کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے مشیر احتساب شہزاد اکبر اس معاملے میں درمیان میں آئے اور ایک سودا طے کیا گیا۔

رانا ثناء اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ اس سودے میں القادر ٹرسٹ بنایا گیا، 240 کنال زمین بنی گالہ میں بھی القادر ٹرسٹ کے نام پر رجسٹرڈ ہوئی، عمران خان اور ان کی اہلیہ اس ٹرسٹ کے ٹرسٹیز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس جائیداد کی مالیت 5 سے7 ارب روپے کے لگ بھگ ہے، 2 ارب روپے شہزاد اکبر نے اس سودے میں لیے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ جس وقت عمران خان مخالفین کے خلاف کرپشن کے کیس بنارہے تھے اس وقت وہ خود کرپشن کررہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ کیس میں ساری چیزیں ثابت ہیں، سارے تحفے چوری کیے گئے اور انہیں بیرون ملک بیچا گیا، فرح گوگی نے 12 ارب روپے بینکنگ چینل سے باہر منتقل کیے۔

رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ نیب نے باقاعدہ نوٹس کیا لیکن یہ پیش نہیں ہوئے، عمران خان کی گرفتار قانون کے مطابق ہوئی ہے، نیب آزاد ادارہ ہے، حکومت کا نہ کنٹرول ہے نہ کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ نیب کے پاس عمران خان کی خوراک ہوگی تو وہ پہنچادیں گے، ری ہیبلی ٹیشن سینٹرز موجود ہیں، بہتر ہوگا چیئرمین پی ٹی آئی کو وہاں لے جایا جائے تاکہ علاج ہو جائے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ نیب نے باقاعدہ نوٹس کیا لیکن یہ پیش نہیں ہوئے، عدالت عالیہ نے نوٹس لیا ہے، ہمیں اس بات کا گلہ نہیں، جب بے گناہ لوگوں کی پکڑ دھکڑ ہورہی تھی اس وقت کوئی سوموٹو نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے انصاف کو پکارا لیکن جواب نہیں ملا، عمران خان کے دور حکومت میں مریم نواز کو نواز شریف کے سامنے گرفتار کیا گیا۔

رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ میری ابھی تک چیئرمین نیب سے ملاقات نہیں ہوئی، عمران خان کی کرپشن ڈاکیومنٹ کی صورت میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کرپشن کرکے کابینہ کو دھوکا دےرہے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی مکار اور جھوٹے ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.