عمران خان دور حکومت کے وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ جنرل عاصم منیر کو ہٹانے سے متعلق زیر گردش باتیں درست ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کے دوران فیصل واوڈا نے کہا کہ عمران خان نے جنرل عاصم منیر کو ایمانداری سے کام کرنے پر برطرف کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے جنرل عاصم منیر کو بتایا تھا کہ آپ جو کرنے جا رہے ہیں، آپ کےلیے نقصان دہ ہوگا۔
فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ اس پر جنرل عاصم منیر نے جواب دیا واوڈا مجھے کہہ رہے ہو کہ اپنے ملک اور وزیراعظم سے بے ایمانی کروں؟ میں یہ نہیں کر سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ جنرل عاصم منیر نے شواہد پیش کردیے، اگلے دن عمران خان نے انہیں برطرف کردیا، جنرل عاصم منیر کو ہٹانے سے متعلق باتیں درست ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ عمران خان پر گولیاں، قتل و غارت اور دھرنا، سب کچھ جنرل عاصم منیر کی بطور چیف تقرری روکنے کےلیے کیا گیا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ عمران خان نے بطور وزیراعظم جنرل عاصم منیر کو سینیٹ مینج کرنے کا آرڈر دیا تھا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ جنرل عاصم منیر نے منع کردیا تھا کہ فوج اس میں مداخلت نہیں کرسکتی اور ساتھ ہی عمران خان سے کہا کہ یہ جمہوری معاملہ ہے، اس سے جمہوری طریقے سے نمٹیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار کے آڈیو، ویڈیو شواہد خان صاحب کو دکھائے گئے تھے، عمران خان کو یہ شواہد دینے کے گواہ کابینہ کے اور لوگ بھی تھے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ شہزاد اکبر اکیلے نہیں تھے، انہیں خاص آدمی کی سپورٹ تھی، گھڑی اسکینڈل میں خان صاحب کو 3، 4 کروڑ روپے ملے، باقی کے 20، 25 کروڑ روپے اپنے پرائے سب نے مل کر لوٹے۔
Comments are closed.