اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان، اسد عمر اور علی نواز سمیت 100 افراد کے خلاف مقدمہ تھانہ سنجگانی میں پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جس میں دہشتگردی سمیت 10 دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ مذکورہ بالا ملزمان کی قیادت میں پی ٹی آئی کے ایک ہزار سے 12 سو کارکنان پر مشتمل جلوس راولپنڈی مری روڈ فیض آباد کی جانب نکالا گیا، جس میں شامل افراد کے ہاتھوں میں لاٹھیاں اور ڈنڈے تھے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہےکہ پی ٹی آئی کارکنوں نے قیادت کی ایماء پرسری نگر ہائی وے کو بلاک کیا، کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ اور توڑ پھوڑ بھی کی۔
ایف آئی آر میں یہ بھی کہا گیا کہ مظاہرین نے پولیس نفری پر گاڑیاں چڑھاتے ہوئے جان سے مارنے کی نیت سے پیش قدمی کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ہم ہر صورت الیکشن کمیشن جائیں گے، ہم کسی قانون کو نہیں مانتے۔
ایف آئی آر میں دعویٰ کیا گیا کہ مظاہرین نے اپنی دیگر قیادت کے اشتعال دلانے پر فیض آباد اور ملحقہ علاقے میں لگے درختوں کو آگ لگادی، چنانچہ شرکا کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیلز کا استعمال کیا گیا۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم کو کرپٹ پریکٹسز کا مرتکب قرار دیتے ہوئے سال کے لیے نا اہل کرنے کا فیصلہ سنایا تھا، جس کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں پی ٹی آئی کا احتجاج شروع ہوگیا تھا۔
Comments are closed.