جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کراچی کی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما علی زیدی کیس میں دونوں درخواستوں پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
عدالت کا کہنا ہے کہ ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ ملزم کو مخصوص کردار اور الزام پر مقدمہ میں نامزد کیا گیا، عارضی طور پر مدعی اور ملزم کے درمیان 17 کروڑ روپے کی بھاری ٹرانزیکشن ہوئی ہے۔
حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ علی زیدی کو مدعی مقدمہ کی نشاندہی پر گرفتار کیا گیا ہے، مدعی مقدمہ کے وکیل نے ایگریمنٹ، لیز ڈاکومنٹ اور پے آرڈرز پیش کیے، مدعی مقدمہ کے شواہد کی روشنی میں ملزم سے گٹھ جوڑ دکھائی دیتا ہے۔
عدالت نے کہا کہ ضابطہ فوجداری کی سیکشن 63 کے تحت کیس کو خارج کرنے کی درخواست مسترد کردی گئی۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ملزم جعل سازی اور بھاری نقصان میں ملوث ہے، اس سے ہمارے معاشرے پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں، 24 گھنٹوں میں اس کیس کی تفتیش مکمل نہیں ہوسکتی ہے، کیس کے تفتیشی افسر اس کی شفاف تحقیقات کریں اور حقائق سامنے لائیں۔
ملزم علی زیدی کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا جاتا ہے، تفتیشی افسر شفاف، غیر جانبدار تحقیقات کرکے پیش رفت رپورٹ پیش کریں، علی زیدی کو 20 اپریل کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے۔
Comments are closed.