چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے یورپی پارلیمنٹ کی سویلین لبریٹیز، جسٹس اینڈ ہوم افیئرز کمیٹی کے سربراہ جارج فرنانڈو لوپیز اگویلار سے برسلز میں ان کے دفتر میں ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران علی رضا سید نے یورپی پارلیمنٹ کے عہدیدار کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا، خاص طور پر اِنہیں سری نگر اور دیگر مقبوضہ علاقوں میں سویلین افراد کے قتل عام کے پے در پے واقعات کے بارے میں بریف کیا۔
ملاقات کے بعد اپنے ایک بیان میں چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے بتایا کہ یورپی پارلیمنٹ کی سویلین لبریٹیز کمیٹی کے سربراہ نے ان کی باتوں کو غور سے سنا اور کہا کہ یورپی یونین انسانی حقوق کے تحفظ کو اپنی پہلی ترجیح قرار دیتی ہے اور دنیا کے کسی بھی خطے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھاتی ہے۔
علی رضا سید نے کہا کہ حالیہ دنوں میں مقبوضہ کشمیر کے علاقے حیدرپورہ میں ایک ڈاکٹر اور تین تاجروں کو بے دردی سے قتل کردیا گیا جو ریاستی دہشت گردی کی ایک بھیانک مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں سویلین افراد کا پے درپے قتل عام قابل مذمت ہے۔
علی رضا سید نے حالیہ دنوں مقبوضہ کشمیر میں ایک طالبعلم آصف شبیر نائیک کی گرفتاری کی بھی مذمت کی، انہوں نے کہا کہ کشمیری طلبہ بھی بھارتی جبر و استبداد سے محفوظ نہیں۔
واضح رہے کہ کشمیرکونسل ای یو نے ان دنوں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں رکوانے کے لیے اہم یورپی اداروں کے عہدیداروں اور اراکین پارلینٹ سے ملاقاتوں اور بات چیت کا سلسلہ تیز تر کردیا ہے۔
علی رضا سید کا کہنا ہے کہ ہم کوشاں ہیں کہ یورپی ادارے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں تا کہ کشمیریوں کے قتل عام کی تازہ لہر کو رکوایا جاسکے۔
چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے مزید کہا کہ ہم بھارتی ظلم وستم کے خلاف یورپی اداروں میں آواز بلند کرتے رہیں گے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ عالمی برادری کو کشمیر میں قتل عام پر خاموش نہیں بیٹھنا چاہیے، ای یو اور اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کروائیں اور مسئلہ کشیر کے منصفانہ حل کے لیے اپنا مؤثر کردار ادا کریں۔
Comments are closed.