انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس عثمان انور نے کہا ہے کہ ظل شاہ کی ہلاکت کے ذمے دار دونوں افراد نے مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف جرم کرلیا، دونوں ملزمان نے سوا، سوا گھنٹے کا اعترافی بیان دیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی پنجاب نے کہا کہ جج صاحب نے لکھا ہے انہوں نے اعترافی بیان سے متعلق مکمل تسلّی کرلی ہے۔
آئی جی نے کہا کہ ایک مظلوم شخص کا بیٹا حادثے میں ہلاک ہوتا ہے، وہ بھی پولیس پر ڈال دیا جاتا ہے، گاڑی کے ڈرائیور اور ساتھی کا 164 کا بیان ہوچکا ہے، انہوں نے مجسٹریٹ کے سامنے اعترافی بیان دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلح جتھوں نے زمان پارک میں پولیس پر حملہ کیا، ڈنڈے برسائے، رینجرز کی گاڑی پر حملہ کیا گیا، خاتون ایس پی پر پتھراؤ کیا گیا، زمان پارک کو نو گو ایریا بنانے کی کوشش کی گئی۔
عثمان انور نے کہا کہ گولی چلانا بہت آسان ہوتا ہے، بہادری یہ ہے کہ گولی نہ چلائی جائے، زمان پارک جانے والی پولیس ٹیم کے پاس کوئی اسلحہ نہیں تھا، اعلیٰ پولیس افسر بھی غیر مسلح تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہنگامہ آرائی پر مقدمات درج کرلیے گئے، گرفتاریاں جاری ہیں، کوئی فورس آپس میں نہیں لڑی، جس نے وردی پہنی ہے وہ ریاست کا ملازم ہے۔
Comments are closed.