جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) اور پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ 18ویں ترمیم کے تحت صوبوں کو دیے گئے اختیارات پر عمل درآمد میں کمی ہے۔
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) اور پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کوئٹہ میں بلوچستان ہائی کورٹ بار میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر صوبہ اپنے وسائل کا خود وارث ہے، کوئی دوسرا صوبہ اس پر قبضہ نہیں کر سکتا۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارا آج سب سے بڑا مسئلہ معاشی بد حالی ہے، پاکستان کی معیشت زمین بوس ہو چکی ہے، ہمیں اس صورتِ حال سے نکلنا اور پاکستان کو مستحکم کرنا ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ 70 سال پہلے ہم طاقتور تھے اور اب ہم کمزور ہیں، آج ہم ملک کو کیوں اتنا نیچے لے گئے؟ ہم ملک کی معیشت کے لیے پریشان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر سیاسی اور معاشی استحکام چاہیے تو ہمیں مستحکم دفاع بھی چاہیے، اگر دفاعی ادارہ اپنی حدود میں رہے تو ہم ان کو سلیوٹ کریں گے۔
چین سے ہماری دوستی معاشی استحکام میں تبدیل ہوئی، ہم نے چین کو تجویز دی تھی کہ شاہراہِ ریشم کو دوبارہ تجارت کے لیے فعال کر سکتے ہیں، 2014ء میں چین کے سربراہ کے لیے پاکستان کا راستہ روکا گیا۔
جے یو آئی کے سربراہ نے مزید کہا کہ ایران کے ساتھ پڑوسی ہونے کے باوجود ہمارے تعلقات میں گرم جوشی نہیں، بلوچستان اور خیبر پختون خوا معدنی وسائل سے مالامال ہیں۔
سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمٰن کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہمیں تمام صوبوں کا حق تسلیم کرنا ہو گا، کسی صوبے پر کسی ادارے کی بالادستی قابلِ قبول نہیں۔
Comments are closed.