پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے صدر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عارف علوی کی وضاحت ان کے صدارتی منصب سنبھالنے کی اہلیت پر سوالیہ نشان ہے۔
ایک بیان میں شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ کیا وہ یہ کہنا چاہتے کہ ان کی ناک کے نیچے بلز پر کوئی اور دستخط کرتا ہے؟
شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ اگر ایسا ہی ہے تو صدر کو اس عہدے سے فوری طور پر مستعفی ہونا چاہیے، اگر آپ کا عملہ آپ کی کہنے میں نہیں تو آپ صدارتی منصب چھوڑ دیں۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت میں وہ صدر ہاؤس کو آرڈیننس فیکٹری کے طور پر چلاتے رہے، کیا اس وقت بھی آرڈیننسز پر کوئی اور دستخط کر کے واپس کرتا تھا؟
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ صدر عارف علوی اپنے وضاحتی بیان کے بعد صدارت کے آئینی عہدے پر رہنے کے اہل نہیں رہے۔
Comments are closed.