پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ صدر عارف علوی کو نوٹیفکیشن کے 2 دن بعد خیال آیا کہ اللّٰہ کو گواہ بنانا اور معافی مانگنی ہے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بددیانتی کی بھی کوئی حد ہوتی ہے۔ ہمارے سوشل میڈیا کو گٹر کس نے بنایا ایک پوری نسل کو تباہ کیا گیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ٹی وی اسٹیشن اور پارلیمنٹ پر حملہ کس نے کیا اس کی بھی معافی مانگیں۔ پی ٹی آئی دور میں اپوزیشن کے خلاف قانون کا غلط استعمال ہوا اس کی بھی معافی مانگیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ کا لیڈر جب لوٹ مار میں مصروف تھا آپ کا ضمیر اس وقت کہاں سو رہا تھا؟
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو جب ریاست کے خلاف بغاوت ہوئی اس وقت صدر پاکستان کی کیا ذمہ داری تھی، آپ نے کبھی سوچا۔
انہوں نے کہا آج قانون جب آئین کے عین مطابق بنا ہے تو آپ کا جعلی ضمیر جاگ اٹھا ہے۔ آپ عوام کے شعور کو کم نہ سمجھیں۔
Comments are closed.