صدر مملکت نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف دائر گیس کمپنی کی درخواست مسترد کر دی۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ گیس کمپنی نے پشاور کے شہری کو 44 ہزار روپے سے زائد کا بل بلاجواز چارج کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ شہری کا گیس میٹر فائرنگ کی زد میں آکر خراب ہوا، اس میں صارف کی کوئی غلطی نہیں، شکایت کنندہ نے اپنے میٹر کو نقصان کی ایف آئی آر بھی درج کرائی۔
انہوں نے کہا کہ شہری کی باضابطہ درخواست کے بعد کمپنی نے گیس میٹر تبدیل کیا، میٹر ایک ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد مقامی لیبارٹری کو بھیجا گیا۔
صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ کمپنی کے پاس جرمانہ لگانے کا اختیار نہیں، یہ مجاز عدالت کا دائرہ کار ہے۔
انہوں نے کہا کہ میٹر سے چھیڑ چھاڑ کی مدت غیر معین ہونے پر صرف ایک سال کا بل وصول کیا جاسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ معاملے میں میٹر کے نقصان کی مدت 20 دن متعین ہوچکی تھی، کمپنی نے اوگرا کے وضع کردہ قواعد کی خلاف ورزی میں صارف کو زائد بل دیا۔
صدر عارف علوی نے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کو غیر منصفانہ بل پر نظرثانی کی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ کمپنی بدانتظامی کی مرتکب ہوئی، سوئی ناردرن گیس کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمپنی فیصلے کے 30 دنوں کے اندر وفاقی محتسب کو حکم کی تعمیل کی اطلاع دے۔
واضح رہے کہ پشاور کے ایک رہائشی نے کمپنی پر 44 ہزار 525 روپے کی غیرمنصفانہ بلنگ کا الزام لگایا تھا۔
Comments are closed.