صدر مملکت عارف علوی نے قومی احتساب ترمیمی بل 2022ء بغیر دستخط کے واپس کر دیا۔
عارف علوی کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں پارلیمنٹ سے منظور شدہ یہ بل رجعت پسندانہ نوعیت کا ہے جس سے قانون کے لمبے ہاتھوں کو مفلوج کرکے بد عنوانی کو فروغ دیا جائے گا۔
صدر مملکت کا کہنا ہے کہ یہ بل بد عنوان عناصر کے لیے واضح پیغام ہے کہ وہ کسی کو جواب دہ نہیں اور بلا خوف و خطر اپنی لوٹ مار جاری رکھ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ احتساب کے عمل کو کمزور کرنا نہ صرف خلافِ آئین ہے بلکہ پہلے سے مسائل زدہ پاکستان کے عوام کے بنیادی حقوق کے بھی خلاف ہے۔
صدر کا کہنا ہے کہ وہ اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں کہ ان کے دستخط نہ کرنے کے باوجود یہ بل قانون کی حیثیت اختیار کر لے گا، مگر خود کو اللّٰہ تعالیٰ کے سامنے جواب دہ سمجھتا ہوں، اس لیے ضمیر اس بل پر دستخط کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔
Comments are closed.