مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ گتھی سلجھنے لگی ہے، صدر عارف علوی جانتے تھے کہ 10 دن گزرنے کے بعد یہ بل قانون بن جائے گا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے تازہ پیغام میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ اعتراض لگا کر واپس بھیجنے کے بجائے وہ 10 دن چپ بیٹھے رہے کہ سانپ بھی مر جائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے۔
انہوں نے کہا کہ دراصل صدر مملکت چاہتے تھے کہ بل اُن کے دستخطوں بغیر ہی قانون بن جائیں، وہ کامیاب رہے مگر بے نقاب بھی ہو گئے۔
دوسری طرف پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی کہہ چکے ہیں کہ صدر مملکت اور اُن کے عملے کو سینیٹ کمیٹی میں پیش ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر صدر نے حقائق غلط پیش کیے تو ان کے خلاف آئین اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔
Comments are closed.