طبی شعبے میں تحقیق کو فروغ دینے اور نوجوان ریسرچرز کو مالی معاونت فراہم کرنے کے لئے ریسرچ فنڈ قائم کردیا گیا ہے جس کے تحت نوجوان تحقیق کاروں کو اٹھارہ مہینے کے لئے دو لاکھ روپے تک کی ریسرچ گرانٹ فراہم کی جائے گی۔
مقامی فارماسوٹیکل کمپنی اور پاکستان جرنل آف میڈیکل سائنسز کے تحت قائم ہونے والے "فارم ایوو ریسرچ فورم” پاکستان کی تمام بڑی یونیورسٹیوں کے پروفیسرز، ماہرین صحت اور تحقیق کاروں پر مشتمل ہوگا جو کہ نوجوان ریسرچرز کو صحت کے شعبے میں تحقیق کے لیے مالی معاونت اور مدد فراہم کرے گا۔
اس حوالے سے منگل کے روز منعقد ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ماہرین نے کہا کہ ایٹمی طاقت اور اسلامی دنیا کا اہم ترین ملک ہونے کے باوجود پاکستان میں صحت کے شعبے میں ہونے والی ریسرچ نہ ہونے کے برابر ہے، پاکستانی اداروں کو مقامی طور پر ہونے والی بیماریوں کے علاج کے لیے بھی دوسرے ممالک میں ہونے والی تحقیق پر بھروسہ کرنا پڑتا ہے۔
نوجوان تحقیق کاروں اور میڈیکل کے طلبا کو ریسرچ کرنے کے لیے ریسرچ فورم قائم کر رہے ہیں جس کے تحت ڈیڑھ سال کے لیے ریسرچرز کو انفرادی طور دو لاکھ روپے تک فراہم کیے جائیں گے تاکہ مقامی طور پر ریسرچ کلچر کو فروغ دیا جائے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان جرنل آف میڈیکل سائنس کے ایڈیٹر شوکت جاوید کا کہنا تھا کہ پاکستان میں میں طبی تحقیق کرنے والے ریسرچر کی شدید کمی ہے، پاکستانی اداروں اور فارماسوٹیکل انڈسٹری کو مقامی بیماریوں کے لیے بھی دوسرے ممالک میں ہونے والی تحقیق کا سہارا لینا پڑتا ہے۔
دوسری جانب پاکستان میں ہونے والی تحقیق کا معیار بھی کافی پست ہے، ان حالات میں ریسرچ فورم کا قیام عمل میں لایا گیا ہے تاکہ صحت کے شعبے میں نوجوان تحقیق کاروں کی حوصلہ افزائی کی جائے اور انہیں تحقیق کرنے کے لیے مطلوبہ فنڈز اور اور ماحول فراہم کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھر سے ماہرین صحت بشمول ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی پروفیسر جہاں آرا عین الدین، قومی ادارہ برائے امراض قلب سے وابستہ پروفیسر طاہر صغیر، آغا خان یونیورسٹی کے سابق پروفیسر انور علی صدیقی، خیبر پختونخوا سے پروفیسر اختر شیریں، پروفیسر طیبہ وسیم سمیت دیگر ماہرین پر مشتمل فورم بنایا ہے جو کہ نوجوان تحقیق کاروں اور ریسرچرز ز کو مالی اور تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ فورم کے لیے مالی معاونت فراہم کرنے پر فارم ایوو لمیٹڈ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو ہمیشہ صحت کے شعبے میں بہتری کے لئے پیش پیش رہتی ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فارم ایوو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سید جمشید احمد کا کہنا تھا کہ ان کا ادارہ نئی تحقیق اور علاج کے نئے اور جدید طریقوں کے حصول لیے گزشتہ بیس سالوں سے جدوجہد کر رہا ہے، ان کا ادارہ ملک میں تحقیق کے فروغ کے لیے نہ صرف مالی معاونت فراہم کرے گا بلکہ ان کی کوشش ہوگی کہ ملک کی ہر میڈیکل یونیورسٹی اور کالج میں ریسرچ سینٹر قائم کیے جائیں۔
تقریب سے پروفیسر جہاں آرا، پروفیسر طاہر صغیر، پروفیسر انور صدیقی، ڈاکٹر مسعود جاوید اور ہارون قاسم سمیت ملک بھر سے ماہرین صحت نے خطاب کیا۔
Comments are closed.