بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

شہزاد اکبر نے جوڈیشل کمپلکس سے متعلق یقین دہانی کرائی تھی، اسلام آبا ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نئے جوڈیشل کمپلکس کے قیام کے متعلق دائر درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔

عبوری تحریری حکم نامہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے جاری کیا۔

تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے 24 دسمبر کو یقین دہانی کرائی تھی۔

حکم نامے کے مطابق وفاقی حکومت کی طرف سے شہزاد اکبر سمیت کسی بھی شخص نے جوڈیشل کمپلیکس کا دورہ نہیں کیا۔

شہزاد اکبر کے مطابق وفاقی حکومت نے نئے جوڈیشل کمپلیکس کے لیے 5 ایکڑ اراضی مختص کی ہے۔

تحریری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ آئندہ سماعت پر سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری قانون، چیف کمشنر اسلام آباد کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

عدالت نے سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری قانون سے نئے جودیشل کمپلیکس کی تعمیر سے متعلق رپورٹ طلب کرلی ہے۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ یہ بات باعث تشویش ہے جوڈیشل کمپلیکس پاکستان ورکس اینڈ ڈیولپمنٹ کی ملکیت ہے، افسران کی عدم موجودگی کے باعث بہت سی عدالتیں غیر فعال ہیں، فیصلے کی کاپی متعلقہ افسران کو بھیجی جائیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 25 فروری تک ملتوی کردی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.