شہزادہ ہیری: ’میں اپنے والد اور بھائی کو واپس چاہتا ہوں‘

  • مصنف, اینڈرے روڈھن پال
  • عہدہ, بی بی سی نیوز

شہزادہ ہیری

،تصویر کا ذریعہHARRY: THE INTERVIEW ON ITV1 AT 9PM ON 8 JANUARY

برطانیہ کے شہزادہ ہیری نے اپنی کتاب ’سپیئر‘ کی اشاعت سے قبل ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ’میں اپنے والد کو واپس لانا چاہتا ہوں، میں اپنے بھائی کو واپس لانا چاہتا ہوں۔‘

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’انھوں نے مفاہمت کے لیے قطعی طور پر کوئی رضامندی ظاہر نہیں کی ہے‘ حالانکہ یہ واضح نہیں ہے کہ وہ کس کا حوالہ دے رہے ہیں۔

انھوں نے یہ بیان آئی ٹی وی کے ٹام بریڈبی کے ساتھ ایک نشست کے دوران دیا۔ انھوں نے امریکی نشریاتی ادارے سی بی ایس کو بھی ایک انٹرویو دیا ہے۔ جبکہ بکنگھم پیلس نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔

دونوں انٹرویوز ان کی سوانح عمری شائع ہونے سے دو دن پہلے آٹھ جنوری کو نشر کیے جائیں گے۔

سی بی ایس 60 منٹس کے صحافی اینڈرسن کوپر سے بات کرتے ہوئے شہزادہ ہیری نے دعویٰ کیا ہے کہ ’میرے اور میری بیوی کے خلاف بریفنگ اور لیکس اور کہانیاں پلانٹ کر کے ان کے ساتھ دھوکہ کیا گیا ہے۔‘

براڈکاسٹر نے اس بات چیت کو ’دھماکہ خیز‘ قرار دیا ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ ’خاندان کا مقولہ ہے کبھی شکایت نہ کریں، کبھی وضاحت نہ کریں، لیکن یہ صرف ایک مقولہ ہے۔‘

 انھوں نے کہا کہ ’وہ ایک نامہ نگار کو بتائیں گے یا بات چیت کریں گے، اور وہ نامہ نگار لفظی طور پر وہی معلومات فراہم کرے گا اور کہانی لکھے گا، اور پھر وہ کہیں گے کہ وہ تبصرہ کے لیے بکنگھم پیلس گئے تھے۔

’لیکن پوری کہانی بکنگھم پیلس کا بیان ہو گی۔‘

’لہذا جب ہمیں پچھلے چھ سالوں سے کہا جا رہا ہے کہ ہم آپ کی تحفظ کے لیے کوئی بیان نہیں دے سکتے، لیکن آپ خاندان کے دیگر افراد کے لیے ایسا کرتے ہیں، تو یہ ایک ایسا مقام بن جاتا ہے جب خاموشی دھوکہ بن جاتی ہے۔‘

 آئی ٹی وی نے کہا کہ ان کا انٹرویو شہزادہ ہیری کے ذاتی تعلقات اور ان کی والدہ ڈیانا، پرنسس آف ویلز، کی موت سے متعلق ’پہلے کبھی نہیں سنی گئی تفصیلات‘ کا احاطہ کرے گا۔

یہ انٹرویو کیلیفورنیا میں فلمایا گیا ہے جہاں شہزادہ ہیری اور ان کا خاندان رہتا ہے۔ اس میں ہیری نے کہانیوں کے ’لیک ہونے اور پلانٹ کیے جانے‘ پر بھی بات کی ہے، اور یہ بھی کہا ہے کہ ’میں ایک خاندان چاہتا ہوں، ادارہ نہیں۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’انھیں لگتا ہے کہ ہمیں کسی طرح ولن کے طور پر رکھنا ہی بہتر ہے۔‘

شہزادہ ہیری کی سوانح عمری ’سپیئر‘ 10 جنوری کو جاری کی جائے گی۔ توقع ہے کہ اس میں وہ اپنے بھائی شہزادہ ولیم کے ساتھ اختلافات کے بارے میں بھی تفصیلات بتائیں گے۔

اس کتاب کے پبلشر پینگوئن رینڈم ہاؤس اسے ’ایک تاریخی اشاعت قرار دے رہے ہیں جو بصیرت، انکشاف، خود کو پرکھنے، اور غم پر محبت کی مشکل سے جیتی گئی ابدی حکمت سے بھرپور‘ ہے۔

یہ خود نوشت نیٹ فلیکس کی ڈاکیومنٹری ’ہیری اور میگھن‘ کی ریلیز کے بعد آ رہی ہے، جس میں شہزادہ ہیری نے کہا تھا کہ شاہی خاندان میں جوڑے کے مستقبل کے بارے میں بات کرنے کے لیے ایک سمٹ کے دوران ان کے بھائی ان پر ’چیخے اور چلائے‘ تھے جو کہ بہت ’خوفناک‘ تھا۔ بکنگھم پیلس نے پروگرام میں کیے گئے دعوؤں پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔

سسیکس کے شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن نے اس بارے میں بھی بات کی کہ کیوں انھوں نے شاہی فرائض ترک کرنے اور امریکہ جانے کا فیصلہ کیا۔ انھوں نے برطانوی پریس اور شاہی ادارے کے اندرونی کاموں پر بھی تنقید کی۔

ڈینیئلا ریلف کا تجزیہ: فرق صرف انٹرویو کرنے والے دو افراد کا ہے

ہمارے پاس اوپرا ونفری تھی۔ پھر نیٹ فلکس آیا۔ اور اب ہمارے پاس ٹام بریڈبی اور اینڈرسن کوپر ہیں۔

آئی ٹی وی اور سی بی ایس 60 منٹس کے نئے ٹریلر ان دو بڑے ٹی وی انٹرویوز کو ٹیز کر رہے ہیں جو پرنس ہیری نے اپنی کتاب ’سپیئر‘ سے پہلے دیے تھے۔

زیر بحث موضوعات زیادہ تر وہی ہیں جو ہم نے اب تک ہیری اور میگھن دونوں سے سنے ہیں ۔ ایک ایسا ادارہ جس نے ان کی حمایت نہیں کی، خاندان سے خراب تعلق کو ٹھیک کرنا جو مشکل ثابت ہو رہا تھا اور ایک میڈیا جسے بکنگھم پیلس کسی نہ کسی طرح کنٹرول کرتا تھا۔

اس مرتبہ فرق صرف انٹرویو کرنے والے دو افراد کا ہو سکتا ہے۔ اب تک جو کہانی شیئر کی گئی ہے وہ ہیری اور میگھن کے نقطہ نظر سے ہے۔

انھوں نے اپنا دکھ اور مایوسی بتائی ہے۔ بکنگھم پیلس کی جانب سے کوئی تبصرہ نہ کیے جانے کے بعد، کہانی کا دوسرا رخ پیش کرنا مشکل ہے۔

لیکن ٹام بریڈبی اور اینڈرسن کوپر دونوں قابل احترام صحافی ہیں۔ یہ تصور کرنا مشکل ہے کہ وہ نہیں چاہتے ہوں گے کہ شہزادہ ہیری کے ساتھ زیادہ چیلنجنگ اور سوالیہ گفتگو کی جائے۔

ہم اگلے اتوار کو یقینی طور پر جان جائیں گے۔

BBCUrdu.com بشکریہ