وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ شہباز گِل کا بیان طے شدہ تھا، شہباز گِل یا ان کے ڈرائیور پر تشدد کی بات غلط ہے۔
’جیو نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں خصوصی گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ یہ سارے لوگ اس میں شامل ہیں۔
وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ عمران خان کی صدارت میں میٹنگ ہوئی، ثبوت ملے تو انہیں بھی گرفتار کیا جائے گا، قانونی کارروائی ہو گی۔
ان کا کہنا ہے کہ بیان پر نہ پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل کو روکا گیا، نہ مداخلت کی گئی۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ شہباز گِل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میرے کہنے کا یہ مقصد نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ مجھ پر 15 کلو ہیروئن ڈالی گئی، کیا مجھے گرفتار کرتے وقت صفائی کا موقع دیا گیا تھا؟
وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ مونس الہٰی کے بیان کے بعد معلوم کرایا تو پتہ چلا کہ بنی گالہ میں ایسی کچھ نہیں ہوا کہ پنجاب پولیس تعینات کی گئی ہو۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ شہباز گِل کو مقدمہ درج کرنے کے بعد گرفتار کیا، 24 گھنٹوں میں عدالت میں پیش بھی کر دیا۔
رانا ثناء اللّٰہ نے پی ٹی آئی حکومت کے بارے میں کہا کہ ان کے دور میں چینلز بھی بند کرائے گئے، صحافیوں کو گرفتار کیا گیا۔
Comments are closed.