مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف کی رہائی عملی طور پر رک گئی، ضمانتی مچلکےجمع نہ ہوسکے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصلے کے روز وکلاء کو اسسٹنٹ رجسٹرار نے ڈویژن بینچ کی جانب سے ضمانت منظور ہونے کا بتایا تھا۔
ذرائع کے مطابق مختصر حکم میں دونوں ججز صاحبان کے دستخط نہ ہونے کے باعث ضمانتی مچلکے جمع نہیں ہو سکتے۔
جسٹس اسجد جاوید گھرال کی جانب سے اختلافی نوٹ سامنے آ رہا ہے۔
قانونی ماہرین کہتے ہیں کہ اختلافی نوٹ سامنے آنے پر معاملہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھیجا جائے گا۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ اس صورت میں فیصلے کے لیے ریفرل جج مقرر کریں گے۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف کی آمدن سے زائد اثاثہ کیس میں ضمانت منظور کی تھی۔
Comments are closed.