لاہور میں اسپیشل سینٹرل عدالت نے مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادےحمزہ شہباز کی یکم فروری تک عبوری ضمانت منظور کر لی، شہبازشریف کے وکیل نے ان کی بیماری کے سبب لمبی تاریخ کی استدعا کی تو عدالت نے قرار دیا کہ اگر شہباز شریف یکم فروری کو نہ آ سکیں تو آپ درخواست دائر کر دیں۔
اسپیشل سینٹرل عدالت کے جج اعجاز الحسن نےشوگرکے کاروبار کے ذریعے منی لانڈرنگ کےایف آئی اے کے مقدمے میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے تاہم شہباز شریف نے کورونا کا شکار ہونےکی وجہ سے گاڑی میں بیٹھ کر ہی حاضری مکمل کرائی ، عدالت نے باور کرایا کہ بینکنگ جرائم کی عدالت میں دونوں ملزموں کی ضمانت کی درخواستیں زیرِ سماعت ہیں ، قانون اجازت نہیں دیتا کہ ایک ہی مقدمے کی بیک وقت 2مختلف عدالتوں میں ضمانتیں سنی جائیں ،عدالت نے دونوں کو بینکنگ جرائم کی عدالت سے ضمانتیں واپس لینے کا حکم دیتے ہوئے سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کردی۔
حمزہ شہباز اور شہباز شریف کی جانب سے بینکنگ جرائم کی عدالت سے عبوری ضمانت کی درخواستیں واپس لئے جانے پر اسپیشل سینٹرل عدالت نے دوبارہ سماعت کی اور دونوں کی یکم فروری تک عبوری ضمانت منظورکرلی ۔
عدالت نے ایف آئی اے کو شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی گرفتاری سے روک دیا ،شہباز شریف کے وکیل امجد پرویزنے عدالت کو بتایاکہ شہباز شریف کینسر کے مریض ہیں، ڈاکٹروں کی ہدایت ہے کہ کورونامنفی آبھی جائے تو اس کے بعد بھی 7دن آرام کرنا ہے، استدعاہےکہ عدالت لمبی تاریخ دے، اس پر عدالت نے کہاکہ اگرشہبازشریف یکم فروری کونہ آ سکیں توآپ درخواست دائرکردیں۔
Comments are closed.