رباط: نیدرلینڈز کے طلبا نے شمسی توانائی سے چلنے والی دنیا کی پہلی آف روڈ سولر ایس یو وی بنا لی۔ آف روڈ گاڑیاں وہ گاڑیاں ہوتی ہیں جو سڑک کے علاوہ ناہموار زمین پر چلائی جاتی ہیں۔
نیدرلینڈز کی اِیڈھووین یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی سے تعلق رکھنے والے طلبا نے اپنی گاڑی ’اسٹیلا ٹیرا‘ کی 1000 کلومیٹر تک چلا کر آزمائش کی۔ آزمائشی ڈرائیو میں انہوں نے سفر کا آغاز مراکش سے کیا اور ایک چارج میں بغیر روکے 1000 کلومیٹر تک چلائی۔
یہ روڈ لیگل گاڑی (جو عام گاڑیوں کی طرح سڑک پر چلتی ہوں) 145 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتی ہے، اس کا وزن 1.2 ٹن ہے جبکہ ایک روشن دن میں یہ 708 کلومیٹر تک کا فاصلہ طے کر سکتی ہے۔
دورانِ آزمائش گاڑی نے اپنے اندر نصب شمسی پینلز پر انحصار کرتے ہوئے مراکش کے شمال میں واقع ساحلی علاقے سے سفر شروع کیا اور اس دوران چٹیل میدانوں، جنگلات اور صحرائے صحارا کے ریتیلے علاقوں سے گزری۔
منصوبے کے ٹیم منیجر ویزے بوس کا کہنا تھا کہ گاڑی کی کارکردگی کے پشت پر موجود ٹیکنالوجی مارکیٹ میں موجود ٹیکنالوجی سے ایک دہائی آگے کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیلا ٹیرا کو ناہموار علاقوں کے سخت ماحول کو برداشت کرنے کے ساتھ مؤثر اور سورج سے چلنے کے لیے کم وزن بنانا تھا۔ اس وجہ سے اس کے لیے سسپنشن سے لے کر سولر پینلز کے انورٹر تک تقریباً ہر چیز کو خود ہی ڈیزائن کرنا پڑا۔
گاڑی کو تنہا سورج سے چلنے کے قابل بنانے کے لیے انجینئروں کو اس کے چیسز کو حتی الامکان کم وزن بنانا پڑا۔ جو اس کے سڑک کے علاوہ سطح پر چلنے کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوا کیوں کہ کم وزن چیسز اور مرضی کے سسپنشن کی وجہ سے اسٹیلا ٹیرا خراب سطحوں سے کم متاثر ہوئی۔
گاڑی میں لیتھیئم آئن بیٹری بھی نصب ہے جس کا مطلب ہے کہ ابر آلود موسم میں گاڑی کو روایتی چارجنگ اسٹیشنز سے چارج کر کے چھوٹے چھوٹے فاصلے طے کیا جاسکتے ہین۔
Comments are closed.