مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے شرح سود میں اضافے کو ملکی صنعت کےلیے پھانسی کا ایک اور پھندہ قرار دے دیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان ( ایس بی پی) کی مانیٹری پالیسی کے اجراء پر ردعمل دیتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے شرح سود میں اضافے کو ملکی صنعت کیلئے پھانسی کے پھندے سے تعبیر کیا۔
انہوں نے کہا کہ شرح سود بڑھنے سے صنعتی پیداوار میں کمی ہوگی، حکومتی اخراجات بڑھیں گے، ڈیڑھ فیصد سود بڑھانے سے مہنگائی کم نہیں ہوگی۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ شرح سود میں اضافے سے نجی شعبے کو مزید مشکلات اور سست روی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ سوا 7 سے پونے 9 فیصد کرنے سےحکومت کی سود کی ادائیگی میں 400 ارب سالانہ مزید اضافہ ہوگا۔
مفتاح اسماعیل نے یہ بھی کہا کہ مہنگائی، روپےکی قدرمیں کمی روکنے کے لئے 2 سال پہلے بھی حکومت نے یہ کام کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی حکومت پہلے بھی شرح سود بڑھاکر ملکی معیشت کو ریورس گیئر لگاچکی ہے۔
ن لیگی رہنما نے استفسار کیا کہ شرح سود میں اضافہ کرکے آگ لگاتی ہوئی مہنگائی پر قابو کیسے پایا جا سکتا ہے؟ حکومت شاہی اخراجات کم کرے، درآمدی اور دیگر شعبوں کو سستی گیس دے۔
اُن کا کہنا تھا کہ صنعت چلائیں تاکہ ملک سے زیادہ سے زیادہ برآمد اور کم سے کم درآمد ہو، مہنگائی کم کرنے کے لیے حکومت بجلی کے نرخوں میں کمی کرے۔
Comments are closed.