بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

سندھ، بلوچستان، وزارت داخلہ ڈیٹا مہیا نہ کرسکے، الیکشن کمیشن

سندھ، بلوچستان اور اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سندھ، بلوچستان اور وفاقی وزارت داخلہ حلقہ بندیوں کے لیے قانون سازی، دستاویزات اور ڈیٹا مہیا کرنے میں ناکام رہے۔

لاہور کا حلقہ این اے 133 کئی مربع میل پر واقعہ یہ حلقہ صوبائی اسمبلی کی 2 نشستوں کو بھی اپنے دامن میں سمیٹے ہوئے ہے ۔ یہ حلقہ ترقیاتی کاموں کے حوالے سے آباد بھی ہے اور غیر آباد بھی ، قومی اسمبلی کے اس حلقے میں کل ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 71 ہزار 676 ہے ۔

 اعلامیے  کے مطابق الیکشن کمیشن نے لوکل گورنمنٹ رولز کے تحت حلقہ بندی اور بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔

 سندھ، بلوچستان اور اسلام آباد میں حلقہ بندیاں

الیکشن کمیشن نے سندھ،بلوچستان اور اسلام آباد میں حلقہ بندی کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیے۔

اعلامیے کے مطابق بلوچستان میں حلقہ بندی کا آغاز 6 دسمبر سے ہو گا اور 28 فروری تک جاری رہے گا۔

قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ووٹنگ مشین کے استعمال سے متعلق مزید 3 سے 4 پائلٹ پراجیکٹ کرنا پڑیں گے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں حلقہ بندی کا عمل 25 نومبر سے 3 فروری تک جاری رہے گا۔

الیکشن کمشین کے اعلامیے کے مطابق سندھ میں حلقہ بندی کا عمل یکم دسمبر سے 23 فروری تک جاری ہے گا۔

اعلامیے کے مطابق حلقہ بندی کے بعد سندھ،بلوچستان اوراسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کیا جائے گا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.