ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے بعد قومی ٹیم کا اگلا بڑا امتحان بھارت میں 5 اکتوبر سے شروع ہونے والا آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ ہے۔
اس کے آغاز سے قبل قومی ٹیم متعدد محازوں پر برسر پیکار دکھائی دیتی ہے، بالخصوص قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم ان دنوں سخت تنقید کی زد میں ہیں۔
ایشیا کپ میں بھارت کے خلاف کولمبو اور پھر پریما داسا اسٹیڈیم میں سری لنکا کے مقابلے پر سپر فور مرحلے کے اہم میچ میں ان کی کپتانی کے انداز پر سوالات اٹھائے گئے، جس کے بعد کرکٹ کے حلقوں میں پاکستان ٹیم کے تینوں فارمیٹس کے کپتان بابر اعظم کی قیادت کو لے کر اس وقت بہت زیادہ بات چیت کی جا رہی ہے۔
اسی تناظر میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی سطح پر بھی اس تمام صورتحال میں تحفظات پائے جا تے ہیں۔
پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ چوہدری ذکا اشرف ایشیا کپ کی شکست کیساتھ بورڈ کے دیگر معاملات میں خاصے الجھے ہوئے ہیں، البتہ چیئرمین کی حیثیت سے بابر اعظم کو قیادت کے منصب پر رکھنے یا ہٹانے کے حوالے سے وہ تحمل کیساتھ سوچ بیچار کر رہے ہیں۔
کپتان کو رکھنے یا ہٹانے کا براہ راست فیصلہ چیئرمین کا اختیار ہے، البتہ اطلاعات کے مطابق چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی چوہدری ذکا اشرف بابر اعظم کو ورلڈ کپ سے قبل کپتانی کے منصب سے تو نہیں ہٹا رہے۔ البتہ ون ڈے اور ٹی 20 ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان کو تبدیل کر نے کا ذہن بنالیا گیا ہے۔
ایشیا کپ کے 5 میچوں میں 40.83 کی اوسط سے 6 وکٹ لینے والے لیگ بریک بولر شاداب خان ان دنوں مکمل طور پر آوٹ آف فارم ہیں، البتہ کپتان بابر اعظم انہیں مسلسل گیارہ رکنی ٹیم میں شامل کرکے سخت تنقید کا سامنا کر رہے ہیں۔
اب اطلاعات ہیں کہ قومی ٹیم کے اہم ترین کھلاڑی اور فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کو شاداب خان کی جگہ نائب کپتان بنائے جا نے کا قوی امکان ہے۔
27 ٹیسٹ 44 ون ڈے اور 52 ٹی ٹوئینٹی کھیلنے والے بائیں ہاتھ کے تیز بولر نے بین الاقوامی کرکٹ میں 255 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں، پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز لاہور قلندرز نے شاہین شاہ آفریدی کی قیادت میں 2022 اور 2023 میں مسلسل دو سال چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کر رکھا ہے۔
Comments are closed.