شام میں نابینا افراد کے لیے ایک ایسا گاؤں ڈیزائین کیا گیا ہے جو بصارت سے محروم افراد کو محفوظ اور آرام دہ اور محفوظ زندگی فراہم کرتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق مشرق وسطیٰ کے ملک شام میں نابینا افراد کے حساب سے ایک گاؤں ’النور‘ ڈیزائن کیا گیا ہے جہاں تقریباً 100 خاندان آباد ہیں۔
اس گاؤں کی خاص بات یہ ہے کہ بصارت سے محروم افراد کی ضروریات کا خیال رکھتے ہوئے انہیں تمام تر سہولیات دستیاب کی گئی ہیں۔
اس گاؤں کی دیواروں اور گھر کے فرش کو اس طرح ڈیزائین کیا گیا ہے کہ بصارت سے محروم افراد کو روز مرہ کے امور انجام دینے میں کوئی مشکل پیش نہیں آتی۔
اس گاؤں میں نابینا افراد کو بتایا جاتا ہے کہ انہیں دوران پرورش اور زندگی کے مختلف مراحل میں کیا حالات پیش آسکتے ہیں۔
نابینا افراد کے لیے بنائے گئے اس گاؤں میں مختلف ادارے بھی موجود ہیں جبکہ وہاں مساجد اور اسکول بھی ہے جہاں نابینا افراد کو مختلف موضوعات پر لیکچرز دیئے جائیں گے جبکہ بچوں کے لئے جھولوں سے مزین پارک بھی تعمیر کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اس گاؤں میں ایسے افراد بھی مقیم ہیں جو جنگ کے دوران قوت بصارت سے محروم ہو گئے تھے۔
Comments are closed.