لیبیا کے مرحوم آمر معمر قذافی کی بہو نے شام چھوڑنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے جہاں انہیں سیاسی پناہ ملی ہوئی ہے۔
غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق معمو قذافی کی بہو الین اسکف نے دعویٰ کیا ہے کہ کہ گذشتہ ہفتے دمشق میں سیکیورٹی فورسز نے انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی جو کہ اغوا کرنے کے بڑے منصوبے کا حصہ تھا۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ انہیں بھی ڈر ہے کہیں اُن کا بھی حشر اپنے شوہر ہنیبل قذافی کی طرح نہ ہو جو اس وقت لبنان میں زیر حراست ہیں۔
الین سکف کے دفاعی وکیلوں نے شام کے صدر بشار الاسد کو ہدایت کردہ ایک خط ارسال کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ان کے موکل کے ساتھ بہت نا انصافی کی گئی ہے۔
واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے خط میں بتایا گیا ہے کہ الین اپنے دوست اور 15 سالہ بیٹے کے ساتھ میزیہ کے علاقے میں خریداری کرنے جارہی تھیں۔ جب وہ دکان سے اپنی خریداری کرکے واپس سڑک پر آرہی تھیں تو ایک پولیس اہلکار نے اُن سے دستاویزات کا مطالبہ کیا۔ الین نے افسر کے ساتھ تعاون کیا لیکن پھر بھی پولیس اہلکار نے موٹرسائیکل سے راستہ روکے رکھا اور اسے جانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ الین اسکف کے مطابق پولیس اہلکار نے نامناسب الفاظ بھی استعمال کیے تاہم سکف کو ایک بااثر شامی عہدیدار نے گرفتار ہونے سے بچالیا۔
خط میں زور دیا گیا کہ ہنیبل قذافی کے خاندان کے افراد کیلئے خطرہ بڑھ گیا ہے۔ خط میں الین اسکف کے تحریر بھی شامل کی گئی ہے جس میں انہوں نے شام کی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پانچ سال تک ہماری میزبانی کرنے اور ہمیں حفاظت فراہم کرنے کے لئے آپ کا شکریہ لیکن ہمیں لگتا ہے کہ ہماری رہائش کی مدت طویل ہوگئی ہے اور مہمانوں کو زیادہ وقت تک نہیں رکنا چاہیے۔
The post شام: معمر قذافی کی بہو کو اغوا کرنے کی کوشش appeared first on Urdu News – Today News – Daily Jasarat News.
Comments are closed.