وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبوں پر سست روی قومی جرم ہے۔
احسن اقبال کی زیر صدارت سی پیک پر کام کرنے والی چینی کمپنیوں کے سربراہان کے ساتھ جائزہ اجلاس ہوا۔
اس اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن، سیکریٹری پلاننگ، وزارتوں کے سیکریٹریز، سینئر افسران بھی موجود تھے۔
دوران اجلاس توانائی کے شعبے سے منسلک چینی کمپنیوں کے مسائل پر تفصیلی بات چیت ہوئی، اس معاملے پر بریفنگ بھی دی گئی۔
وفاقی وزیر نے پاور ڈویژن، نیپرا اور این ٹی ڈی سی کو مسائل کے حل کی تجاویز دینے کی ہدایت بھی کی۔
احسن اقبال نے چینی سرمایہ کاروں کے مسائل زیر التوا رکھنے پر برہمی کا اظہار کیا جبکہ چینی سرمایہ کاروں نے حکومتی تعاون پر اعتماد کا اظہار کیا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے دوران اجلاس کہا کہ پاک چین اقتصادی راہدری (سی پیک) دونوں ممالک کی دوستی کا شاہکار منصوبہ ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبوں پر سست روی قومی جرم ہے، اس کی کامیابی دونوں اطراف کے تعاون سے ممکن ہوئی۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہر 15 دن بعد سی پیک کا جائزہ اجلاس بلایا جائے، چینی سرمایہ کاروں کو مکمل تحفظ دینے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4 سالوں میں گوادر کو لاپرواہی سے پسنی بنادیا گیا، گزشتہ 2 برسوں میں گوادر ماسٹر پلان سٹی کا نقشہ، گوادر بندرگاہ سے منسلک تک نہیں کیا گیا۔
Comments are closed.