اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے سینٹرل سپیریئر سروسز (سی ایس ایس) کے امتحان میں پاس اور فیل ہونے والوں کی 3 سالہ تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی پیش کردہ تفصیلات کے مطابق سی ایس ایس کے امتحان میں 2019 سے 2021 تک قومی زبان اردو کے مضمون میں مجموعی طور پر 54.53 فیصد امیدوار فیل ہوئے ہیں۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے ایوان میں پیش کردہ تحریری جواب میں سی ایس ایس میں مختلف مضامین میں پاس اور فیل ہونے والوں کی تفصیلات موجود ہیں۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی رپورٹ کے مطابق 2019 میں کم از کم 30 فیصد امیدوار قومی زبان اردو میں فیل ہوئے جبکہ 2020 اور 2021 میں ناکامی کی شرح بالترتیب 59 اور 73 فیصد تک بڑھ گئی۔
مجموعی طور پر مذکورہ 3 برسوں کے دوران قومی زبان اردو میں ناکامی کی شرح 54.53 فیصد رہی۔
رپورٹ کے مطابق مذکورہ 3 سالوں میں ساڑھے 49 ہزار میں سے 45 ہزار 800 امیدوار مضمون نویسی میں ناکام رہے۔
2019 میں 14 ہزار 205 میں سے 13 ہزار 328 امیدوار مضمون لکھنے میں ناکام رہے جبکہ 6 فیصد امیدوار اس مضمون میں پاس ہونے میں کامیاب ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2020 میں 18 ہزار 387 امیدواروں میں سے 17 ہزار 735 امید وار مضمون لکھنے میں ناکام ہوئے جبکہ پاس ہونے کی شرح صرف 4 فیصد تھی۔
اس کے علاوہ 2021 میں 16 ہزار 887 میں سے کم از کم 14 ہزار 760 امیدوار اس مضمون میں فیل ہوئے جبکہ کامیابی کی شرح 13 فیصد تک تھی۔
انگریزی میں کامیابی کی شرح کے حوالے سے ایوان کو بتایا گیا کہ 2019 میں ساڑھے 49 میں سے 35 ہزار امیدوار اس مضمون میں فیل ہوئے تھے جن کی شرح 73 فیصد تک تھی جو 2020 اور 2021 میں بالترتیب 39 فیصد اور 92 فیصد رہی۔
پاکستان افیئرز کے مضمون میں، 2019 میں فیل ہونے والے امیدواروں کی شرح 37 فیصد، 2020 میں 71 اور 2021 میں 46 فیصد تک رہی۔ جبکہ اسلامیات میں 2019 میں 18، 2020 میں 51 اور 2021 میں 81 فیصد تک امیدوار ناکام ہوئے۔
Comments are closed.