پاکستان میں حالیہ سیلاب کے باعث ملک کی معاشی صورتحال سنگین ہوگئی ہے، جس نے اوورسیز پاکستانیوں کے دل میں جذبہ حب الوطنی کا جذبہ اُجاگر کردیا، فنڈ ریزنگ پروگرام میں ڈیڑھ کروڑ روپے آدھے گھنٹے میں جمع ہو گئے۔
پاکستان پیپلک اینڈ ٹرسٹ کے بانی ناصر عباس تارڑ کی دعوت پر منعقدہ ہونے والے پروگرام میں ڈیڑھ کروڑ روپے آدھے گھنٹے میں جمع ہو گئے۔سب سے زیادہ چوہدری اشفاق جٹ نے 7 ہزار یورو نقد عطیا کئے۔
اوورسیز پاکستانیوں کی بڑی تعداد دل کھول کر سیلاب متاثرین کے لیے عطیات بھجوا رہی ہیں۔ اس سے قبل بیرون ملک مقیم ہم وطنوں کے تعاون سے منڈی بہاولدین میں جدید اوورسیز اسپتال کا تعمیراتی کام 60 فیصد مکمل ہوچکا ہے۔
اسی طرح چوہدری شہباز کسانہ اف کوٹلہ جو پروگرام کے میزبان بھی تھے سمیت تمام شرکا نے دل کھول کر نہ صرف ہسپتال کو جلد از جلد مکمل کرنے بلکہ سیلاب زدگان کیلئے بھی فنڈز دیئے۔
اوورسیز پاکستانی جہاں بھی آباد ہیں وہاں مقامی طور پر ان کو ایک محنتی، دیاندار اور فرض شناس سمجھا جاتا ہے جو ملک و قوم کے لیے اعزاز کی بات ہے۔
اس کا منہ بولتا ثبوت یہ ہے کہ اوورسیز پاکستانی دیار غیر میں بیٹھ کر پاکستان میں مقیم اپنے اہل خانہ کی کفالت کر رہے ہیں بلکہ ملک کی فلاح و بہبود کے لیے میں بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
منڈی بہاولدین سے تعلق رکھنے والے سماجی راہنما ناصر عباس تارڑ نے اورسیز پاکستانیوں کو ملک اور آنے والی نسل کے مستقبل سنوارنے کی سوچ دی ہے، جس کا آغاز صوبہ پنجاب کے ضلع منڈی بہاولدین میں اسپتال کے قیام سے کیا ہے۔
پاکستان پیپلک ایڈ ٹرسٹ کے ذرائع کے مطابق فرانس کی چار سیاسی سماجی شخصیات چوہدری محمد اشفاق جٹ، رضوان سلیم گوندل اور سکندر ذوالقرنین گوندل سمیت فرانس میں مقیم پاکستانی کمیونٹی سے وابستہ اوورسیز پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے کثرت سے شرکت کی۔
پیرس کی کاروباری و سماجی چوہدری اشفاق جٹ نے ساڑھے سات ہزار یورو عطیہ نقد دیا پاکستانی کمیونٹی نے اوورسیز اسپتال کی تعمیر کیلئے دل کھول کر ہزاروں یورو کے عطیات دئیے۔
اس موقع پر پاکستان پبلک اینڈ ٹرسٹ کے چئیرمین ناصر عباس تارڑ نے پروگرام میں شریک مہمانوں کو پھولوں کا گلدستہ پیش کیا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔تقریب کے آخر میں مہمانوں کی تواضع پر تکلف کھانے سے کی گئی۔
Comments are closed.